تیسری بار... ٹرمپ کو 2020 کے انتخابات کے نتائج کو کالعدم قرار دینے میں ان کی مداخلت پر فرد جرم کا سامنا

خصوصی تفتیش کار نے سابق صدر پر انصاف کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے اور سازش کا الزام لگایا ہے

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ (ڈی پی اے)
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ (ڈی پی اے)
TT

تیسری بار... ٹرمپ کو 2020 کے انتخابات کے نتائج کو کالعدم قرار دینے میں ان کی مداخلت پر فرد جرم کا سامنا

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ (ڈی پی اے)
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ (ڈی پی اے)

امریکی وزارت انصاف نے منگل کی شام سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف چار الزامات پر ایک مہر بند فرد جرم جاری کی، جو کہ 2020 کے امریکی صدارتی انتخابات کے نتائج کو کالعدم قرار دینے کی کوششوں سے متعلق ہیں، اور اس کے باعث 6 جنوری 2021 کو کیپیٹل بلڈنگ میں ہنگامہ اور حملہ ہوا۔

خصوصی تفتیش کار جیک اسمتھ نے ٹرمپ کی وکلاء کی ٹیم کو بتایا کہ سابق صدر کو تین وفاقی قوانین کی خلاف ورزی کے الزامات کا سامنا ہے: جرم کرنے کی سازش، ریاست ہائے متحدہ کو دھوکہ دینا اور شہری حقوق کے قانون کے تحت حقوق کی خلاف ورزی کے ساتھ ساتھ گواہوں کی گواہی سے چھیڑ چھاڑ کرنا شامل ہے۔

تفتیش کار جیک اسمتھ کی طرف سے دارالحکومت واشنگٹن میں تشکیل کردہ گرینڈ جیوری نے وائٹ ہاؤس کے سابق معاونین سے لے کر ریاستی انتخابی اہلکاروں تک کے گواہوں سے بات چیت کی۔ جنہوں نے حالیہ ہفتوں میں گواہی دی ان میں ٹرمپ کے سابق معاون ہوپ ہکس اور اس کے داماد اور وائٹ ہاؤس کے سابق مشیر جیرڈ کوشنر شامل ہیں۔ (...)

بدھ-15 محرم الحرام 1445ہجری، 02 اگست 2023، شمارہ نمبر[16318]



بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
TT

بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)

وائٹ ہاؤس کے اعلان کے مطابق، امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکہ میں مقیم فلسطینیوں کو ملک بدری سے 18 ماہ کے لیے قانونی تحفظ فراہم کر دیا ہے، جب کہ بائیڈن کو انتخابی سال میں غزہ پر اسرائیلی حملے کی حمایت کے سبب بڑھتے ہوئے غصے کا بھی سامنا ہے۔

قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ بائیڈن نے غزہ کی پٹی میں "جاری تنازعہ اور انسانی ضروریات کی روشنی میں" فلسطینیوں کی ملک بدری پر پابندی کے حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔

"نیویارک ٹائمز" نے اطلاع دی ہے کہ اس قانون کے اطلاق سے تقریباً چھ ہزار فلسطینی مستفید ہونگے، کیونکہ تحفظ کا یہ قانون تارکین وطن کو ان کے آبائی ممالک میں بحران کی صورت میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں رہنے کی اجازت فراہم کرتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے کہ جب وائٹ ہاؤس غزہ میں اسرائیلی جنگ کے سبب رائے دہندگان کے بڑھتے ہوئے غصے کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کیونکہ اسے خدشہ ہے کہ اس سے بائیڈن کے نومبر کے انتخابات میں دوسری بار جیتنے کے امکانات میں کمی واقع ہوگی۔

بائیڈن انتظامیہ کے اہلکاروں نے حال ہی میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد والی ریاست مشی گن کا دورہ کیا، تاکہ مقامی کمیونٹی رہنماؤں سے جنگ کے بارے میں ان کے خدشات کے بارے میں بات کی جا سکے۔

لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ ایک ایسے وقت میں بھی آیا ہے کہ جب ڈیموکریٹک صدر کو امیگریشن پر بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے، خاص طور پر میکسیکو سے تارکین وطن کی بڑی تعداد غیر قانونی طور پر جنوبی سرحد عبور کر کے امریکہ میں داخل ہو رہے ہیں۔(...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]