ایک ممتاز ریپبلکن سینیٹر، ٹرمپ سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ امریکی صدارت کے لیے پارٹی کی دوڑ سے دستبردار ہو جائیں

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ (اے پی)
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ (اے پی)
TT

ایک ممتاز ریپبلکن سینیٹر، ٹرمپ سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ امریکی صدارت کے لیے پارٹی کی دوڑ سے دستبردار ہو جائیں

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ (اے پی)
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ (اے پی)

ممتاز امریکی سینیٹر بل کیسیڈی نے کل اتوار کے روز کہا کہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اگلے سال ہونے والے صدارتی انتخابات کے لیے ریپبلکن پارٹی کی نامزدگی کی دوڑ سے دستبردار ہو جانا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ٹرمپ ڈیموکریٹک صدر جو بائیڈن کے خلاف کوئی بھی عام انتخابات نہیں جیت سکیں گے۔

یاد رہے کہ کیسڈی ان سات ریپبلکن سینیٹرز میں سے ایک ہیں جنہوں نے 2021 میں سابق صدر ٹرمپ کے دوسرے ٹرائل میں انہیں مجرم ٹھہرانے کے لیے ووٹ دیا تھا۔ انہوں نے ٹرمپ کے خلاف وفاقی دستاویزات کے مقدمے کو "تقریباً موت کا پروانہ" قرار دیتے ہوئے متنبہ کیا تھا کہ ووٹر ایک سزا یافتہ مجرم کو بطور اپنا صدر منتخب نہیں کریں گے۔

کیسڈی نے، ٹرمپ کو صدارتی دوڑ سے دستبردار ہو جانے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں "سی این این" کو کہا: "مجھے ایسا ہی لگتا ہے. لیکن یہ واضح طور پر انہی پر منحصر ہے۔ میرا مطلب ہے کہ آپ صرف میری رائے پوچھ رہے ہیں۔ لیکن موجودہ رائے عامہ کے جائزوں کو دیکھتے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ وہ جو بائیڈن سے ہار جائیں گے۔" (...)

پیر-05 صفر 1445ہجری، 21 اگست 2023، شمارہ نمبر[16337]



بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
TT

بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)

وائٹ ہاؤس کے اعلان کے مطابق، امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکہ میں مقیم فلسطینیوں کو ملک بدری سے 18 ماہ کے لیے قانونی تحفظ فراہم کر دیا ہے، جب کہ بائیڈن کو انتخابی سال میں غزہ پر اسرائیلی حملے کی حمایت کے سبب بڑھتے ہوئے غصے کا بھی سامنا ہے۔

قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ بائیڈن نے غزہ کی پٹی میں "جاری تنازعہ اور انسانی ضروریات کی روشنی میں" فلسطینیوں کی ملک بدری پر پابندی کے حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔

"نیویارک ٹائمز" نے اطلاع دی ہے کہ اس قانون کے اطلاق سے تقریباً چھ ہزار فلسطینی مستفید ہونگے، کیونکہ تحفظ کا یہ قانون تارکین وطن کو ان کے آبائی ممالک میں بحران کی صورت میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں رہنے کی اجازت فراہم کرتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے کہ جب وائٹ ہاؤس غزہ میں اسرائیلی جنگ کے سبب رائے دہندگان کے بڑھتے ہوئے غصے کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کیونکہ اسے خدشہ ہے کہ اس سے بائیڈن کے نومبر کے انتخابات میں دوسری بار جیتنے کے امکانات میں کمی واقع ہوگی۔

بائیڈن انتظامیہ کے اہلکاروں نے حال ہی میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد والی ریاست مشی گن کا دورہ کیا، تاکہ مقامی کمیونٹی رہنماؤں سے جنگ کے بارے میں ان کے خدشات کے بارے میں بات کی جا سکے۔

لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ ایک ایسے وقت میں بھی آیا ہے کہ جب ڈیموکریٹک صدر کو امیگریشن پر بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے، خاص طور پر میکسیکو سے تارکین وطن کی بڑی تعداد غیر قانونی طور پر جنوبی سرحد عبور کر کے امریکہ میں داخل ہو رہے ہیں۔(...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]