وائٹ ہاؤس میں قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے منگل کو کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن 7 سے 10 ستمبر تک جی-20 سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے بھارت کا دورہ کریں گے۔ انہوں نے زور دیا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ جی-20 کو اقتصادی تعاون کے بنیادی فورم کے طور پر دیکھتا ہے، اس لیے 2026 میں اگلی سربراہی کانفرنس کی میزبانی کا عزم رکھتا ہے۔
سلیوان نے وضاحت کی کہ سربراہی اجلاس میں صاف توانائی کی طرف منتقلی، موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے اور یوکرین کے خلاف روسی جنگ کے اقتصادی اور سماجی اثرات کو کم کرنے پر بات چیت شامل ہوگی۔
قومی سلامتی کے مشیر نے کہا کہ بائیڈن بھارت میں رہتے ہوئے متعدد دو طرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے، جن کی انہوں نے تفصیلات نہیں بتائیں۔
سلیوان نے کہا: "ہم ایک زیادہ مربوط اور مستحکم مشرق وسطیٰ بنانے کے خواہاں ہیں (...)، اس سے امریکہ کو فائدہ ہوگا کیونکہ ہمیں کشیدگی کے بجائے زیادہ مربوط اور مستحکم مشرق وسطیٰ میں دلچسپی ہے۔"
آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک میں اصلاحات
سلیوان نے اشارہ کیا کہ بائیڈن بین الاقوامی مالیاتی فنڈ اور عالمی بینک میں اصلاحات کا مطالبہ کریں گے، تاکہ ترقی پذیر ممالک کی ضروریات کو بہتر انداز سے پورا کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ "صدر وہاں اپنی موجودگی کے دوران اپنی بات چیت میں جن امور پر توجہ مرکوز کریں گے ان میں عالمی بینک اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ سمیت کثیر الجہتی ترقیاتی بینکوں کو جدید بنانا شامل ہے، تاکہ غربت میں کمی کرکے اقتصادی ترقی کو زیادہ مؤثر طریقے سے حاصل کیا جا سکے۔ جب کہ ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کے سرمائے میں اضافہ کیا جا سکے تاکہ کم آمدنی والے اور غریب ممالک کو قرض دینے کے لیے مزید رقم فراہم کی جا سکے۔"
بدھ-07 صفر 1445ہجری، 23 اگست 2023، شمارہ نمبر[16339]