پینٹاگون کا کیف کو ختم شدہ یورینیم پر مشتمل گولہ بارود فراہم کرنے کا اعلان

واشنگٹن میں امریکی وزارت دفاع کی عمارت  (اے پی)
واشنگٹن میں امریکی وزارت دفاع کی عمارت (اے پی)
TT

پینٹاگون کا کیف کو ختم شدہ یورینیم پر مشتمل گولہ بارود فراہم کرنے کا اعلان

واشنگٹن میں امریکی وزارت دفاع کی عمارت  (اے پی)
واشنگٹن میں امریکی وزارت دفاع کی عمارت (اے پی)

فرانسیسی پریس ايجنسی کے مطابق، پینٹاگون نے كل (بدھ) کو اعلان کیا کہ امریکہ یوکرین کو  ختم شدہ یورینیم پر مشتمل اسلحہ فراہم کرے گا، جو ٹینکوں اور بکتر بند گاڑیوں کے خلاف موثر میزائل ہیں۔

وزارت نے ایک بیان میں وضاحت کی کہ یہ 120 ملی میٹر گولہ بارود امریکی "ابرامز" ٹینکوں کے لیے ہے، جسے واشنگٹن نے 175 ملین ڈالر مالیت کی فوجی امداد کی نئی کھیپ کے طور پر کیف کو فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔

یورینیم کی کثافت (سیسے کی کثافت کا تقریباً 1.7 گنا) اس گولہ بارود کو بھاری کتر بند گاڑیوں میں گھسنے میں مدد دیتی ہے۔ لیکن ختم شدہ یورینیم متنازعہ ہے کیونکہ اس کا تعلق صحت کے مسائل، جیسے کینسر اور پیدائشی نقائص جیسے پچھلے تنازعات سے ہے، جب کہ یہ حتمی طور پر ثابت نہیں ہے کہ یہ جنگی سازوسامان ان مسائل کی وجہ بنتا ہے۔

ياد رہے کہ امریکہ یوکرین کو مدد فراہم کرنے والے ممالک میں سب سے آگے تھا اور اس نے پچھلے سال روسی حملے کے آغاز کے بعد کیف کی حمایت کے لیے فوری طور پر ایک بین الاقوامی اتحاد تشکیل دیا اور اس کے ليے درجنوں ممالک سے امداد کو متحرک کیا۔(...)

جمعرات-22 صفر 1445ہجری، 07 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16354]



بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
TT

بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)

وائٹ ہاؤس کے اعلان کے مطابق، امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکہ میں مقیم فلسطینیوں کو ملک بدری سے 18 ماہ کے لیے قانونی تحفظ فراہم کر دیا ہے، جب کہ بائیڈن کو انتخابی سال میں غزہ پر اسرائیلی حملے کی حمایت کے سبب بڑھتے ہوئے غصے کا بھی سامنا ہے۔

قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ بائیڈن نے غزہ کی پٹی میں "جاری تنازعہ اور انسانی ضروریات کی روشنی میں" فلسطینیوں کی ملک بدری پر پابندی کے حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔

"نیویارک ٹائمز" نے اطلاع دی ہے کہ اس قانون کے اطلاق سے تقریباً چھ ہزار فلسطینی مستفید ہونگے، کیونکہ تحفظ کا یہ قانون تارکین وطن کو ان کے آبائی ممالک میں بحران کی صورت میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں رہنے کی اجازت فراہم کرتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے کہ جب وائٹ ہاؤس غزہ میں اسرائیلی جنگ کے سبب رائے دہندگان کے بڑھتے ہوئے غصے کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کیونکہ اسے خدشہ ہے کہ اس سے بائیڈن کے نومبر کے انتخابات میں دوسری بار جیتنے کے امکانات میں کمی واقع ہوگی۔

بائیڈن انتظامیہ کے اہلکاروں نے حال ہی میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد والی ریاست مشی گن کا دورہ کیا، تاکہ مقامی کمیونٹی رہنماؤں سے جنگ کے بارے میں ان کے خدشات کے بارے میں بات کی جا سکے۔

لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ ایک ایسے وقت میں بھی آیا ہے کہ جب ڈیموکریٹک صدر کو امیگریشن پر بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے، خاص طور پر میکسیکو سے تارکین وطن کی بڑی تعداد غیر قانونی طور پر جنوبی سرحد عبور کر کے امریکہ میں داخل ہو رہے ہیں۔(...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]