جو بائیڈن منقسم "G20" سربراہی اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (رائٹرز)
امریکی صدر جو بائیڈن (رائٹرز)
TT

جو بائیڈن منقسم "G20" سربراہی اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (رائٹرز)
امریکی صدر جو بائیڈن (رائٹرز)

جمعرات کو امریکی صدر جو بائیڈن "جى-20" کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے ایشیائی دورے کا آغاز بهارت سے کریں گے، جو کہ خاص طور پر چینی صدر شی جن پنگ کی غیر موجودگی میں نسبتاً کمزور دکھائی دے رہا ہے، جس کے بعد وہ ویتنام جائیں گے۔

80 سالہ امریکی صدر کا يہ دورہ یوکرین میں جنگ کے پس منظر میں اتحاد کے کھیل کے ایک اہم لمحے کے دوران ہے جو چین کا اثر و رسوخ بڑھانے کے ساتھ ساتھ امریکی سپر پاور کو تیزی سے چیلنج کر رہا ہے۔

شيڈول کے مطابق بائیڈن وائٹ ہاؤس سے جمعہ کو نئی دہلی جانے سے پہلے GMT کے مطابق تقریباً 20:45 بجے، جرمنی کے شہر رامسٹین میں امریکی اڈے کی طرف روانہ ہونے والے ہیں۔(...)

جمعہ-23 صفر 1445ہجری، 08 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16355]



بلنکن سعودی عرب، مصر، قطر، اسرائیل اور مغربی کنارے کے اپنے پانچویں دورے کا آغاز کر رہے ہیں

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)
TT

بلنکن سعودی عرب، مصر، قطر، اسرائیل اور مغربی کنارے کے اپنے پانچویں دورے کا آغاز کر رہے ہیں

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)

کل اتوار کے روز امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے مشرق وسطیٰ کے اپنے دورے کا آغاز کیا جس میں فلسطینی مغربی کنارے کے علاوہ 4 ممالک، مملکت سعودی عرب، مصر، قطر اور اسرائیل شامل ہیں، جو کہ 7 اکتوبر کے حملوں کے بعد سے خطے میں ان کا پانچواں دورہ ہے۔ جب کہ اس دورے کا مقصد "حماس" کے زیر حراست باقی ماندہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے معاہدے تک رسائی کے لیے سفارتی مذاکرات کو جاری رکھنا اور انسانی بنیادوں پر جنگ بندی تک پہنچنا ہے، جس سے غزہ میں شہریوں تک انسانی امداد کی فراہمی ممکن ہو سکے۔

امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کل اتوار کے روز "سی بی ایس" پر "فیس دی نیشن" پروگرام میں بتایا کہ بلنکن کے دورے اور اسرائیلی حکومت کے ساتھ ان کی ملاقاتوں کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ غزہ کے شہریوں تک "زیادہ سے زیادہ" انسانی امداد پہنچائی جائے۔ انہوں نے مزید کہا: "ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ غزہ میں فلسطینیوں کو خوراک، ادویات، پانی اور پناہ گاہ تک رسائی حاصل ہو، چنانچہ ہم اس کے حصول تک دباؤ ڈالتے رہیں گے۔" (...)

پیر-24 رجب 1445ہجری، 05 فروری 2024، شمارہ نمبر[16505]