جو بائیڈن منقسم "G20" سربراہی اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (رائٹرز)
امریکی صدر جو بائیڈن (رائٹرز)
TT

جو بائیڈن منقسم "G20" سربراہی اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (رائٹرز)
امریکی صدر جو بائیڈن (رائٹرز)

جمعرات کو امریکی صدر جو بائیڈن "جى-20" کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے ایشیائی دورے کا آغاز بهارت سے کریں گے، جو کہ خاص طور پر چینی صدر شی جن پنگ کی غیر موجودگی میں نسبتاً کمزور دکھائی دے رہا ہے، جس کے بعد وہ ویتنام جائیں گے۔

80 سالہ امریکی صدر کا يہ دورہ یوکرین میں جنگ کے پس منظر میں اتحاد کے کھیل کے ایک اہم لمحے کے دوران ہے جو چین کا اثر و رسوخ بڑھانے کے ساتھ ساتھ امریکی سپر پاور کو تیزی سے چیلنج کر رہا ہے۔

شيڈول کے مطابق بائیڈن وائٹ ہاؤس سے جمعہ کو نئی دہلی جانے سے پہلے GMT کے مطابق تقریباً 20:45 بجے، جرمنی کے شہر رامسٹین میں امریکی اڈے کی طرف روانہ ہونے والے ہیں۔(...)

جمعہ-23 صفر 1445ہجری، 08 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16355]



میں نے امریکی افواج کو شام اور عراق میں تنصیبات پر حملہ کرنے کا حکم دے دیا ہے: بائیڈن

امریکی صدر جو بائیڈن امریکی ریاست ڈیلاویئر میں ڈوور ایئر فورس بیس پر اردن میں ہلاک ہونے والے 3 امریکی فوجیوں کی میتیں وصول کرنے کے دوران (اے ایف پی)
امریکی صدر جو بائیڈن امریکی ریاست ڈیلاویئر میں ڈوور ایئر فورس بیس پر اردن میں ہلاک ہونے والے 3 امریکی فوجیوں کی میتیں وصول کرنے کے دوران (اے ایف پی)
TT

میں نے امریکی افواج کو شام اور عراق میں تنصیبات پر حملہ کرنے کا حکم دے دیا ہے: بائیڈن

امریکی صدر جو بائیڈن امریکی ریاست ڈیلاویئر میں ڈوور ایئر فورس بیس پر اردن میں ہلاک ہونے والے 3 امریکی فوجیوں کی میتیں وصول کرنے کے دوران (اے ایف پی)
امریکی صدر جو بائیڈن امریکی ریاست ڈیلاویئر میں ڈوور ایئر فورس بیس پر اردن میں ہلاک ہونے والے 3 امریکی فوجیوں کی میتیں وصول کرنے کے دوران (اے ایف پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل جمعہ کی شام اعلان کیا ہے کہ انھوں نے گذشتہ اتوار کو اردن میں ایک امریکی بیس پر تین امریکی فوجیوں کی ہلاکت کے جواب میں امریکی فوج کو شام اور عراق میں اہداف پر حملے کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

انہوں نے ڈیلاویئر میں ڈوور ایئر فورس بیس پر فوجیوں کی لاشیں وصول کرنے کے بعد کہا: "میری ہدایات پر آج شام امریکی افواج نے عراق اور شام میں ان تنصیبات پر حملے کیے جنہیں ایرانی پاسداران انقلاب اور اس کے اتحادی گروپوں نے امریکی افواج پر حملے کے لیے استعمال کیا تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "ہمارا ردعمل آج سے شروع ہے جو ان اوقات اور جگہوں پر جاری رہے گا جو ہم بیان کریں گے۔" دیں اثنا انہوں نے زور دیا کہ "امریکہ مشرق وسطی میں یا دنیا میں کہیں بھی تنازعہ نہیں چاہتا۔"  (...)

ہفتہ-22 رجب 1445ہجری، 03 فروری 2024، شمارہ نمبر[16503]