امریکی ایوان نمائندگان بائیڈن کے خلاف مواخذے کی کارروائی شروع کر رہا ہے

میک کارتھی نے امریکی صدر پر "بدعنوانی" اور "رکاوٹ" کا الزام لگایا

میک کارتھی نے بائیڈن کے خلاف مواخذے کی کارروائی شروع کرنے کا اعلان کیا ہے (ای پی اے)
میک کارتھی نے بائیڈن کے خلاف مواخذے کی کارروائی شروع کرنے کا اعلان کیا ہے (ای پی اے)
TT

امریکی ایوان نمائندگان بائیڈن کے خلاف مواخذے کی کارروائی شروع کر رہا ہے

میک کارتھی نے بائیڈن کے خلاف مواخذے کی کارروائی شروع کرنے کا اعلان کیا ہے (ای پی اے)
میک کارتھی نے بائیڈن کے خلاف مواخذے کی کارروائی شروع کرنے کا اعلان کیا ہے (ای پی اے)

امریکی ایوان کے اسپیکر کیون میک کارتھی نے اعلان کیا ہے کہ کانگریس باضابطہ طور پر امریکی صدر جو بائیڈن کے خلاف مواخذے کی کارروائی شروع کرے گی۔

میک کارتھی نے کیپیٹل میں ایک سرکاری اعلان کے دوران کہا کہ بائیڈن نے سابق صدر باراک اوباما کی انتظامیہ میں بطور نائب صدر  اپنے بیٹے ہنٹر کے شراکت داروں کے ساتھ ان کے سودوں میں "ہم آہنگی پیدا" کرنے کے لیے "اپنی حکومتی پوزیشن کا فائدہ اٹھانے" اور "بدعنوانی اور رکاوٹ ڈالنے" کے الزام لگائے ہیں۔

وائٹ ہاؤس نے  بائیڈن کے مواخذے سے متعلق تحقیقات کی فوری طور پر مذمت کی، اور یہ کہا کہ وہ سیاسی اقدامات تھے۔

میک کارتھی نے کانگریس کی متعلقہ کمیٹیوں کو مواخذے کے باضابطہ اقدامات شروع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے مزید کہا کہ "یہ وہ منطقی قدم ہے جو کمیٹیوں کو حقائق جمع کرنے اور امریکی عوام کو جواب دہی کا اختیار فراہم کرے گا۔"

میک کارتھی نے متنبہ کیا: "امریکی عوام کو یہ جاننا چاہیے کہ حکومتی عہدے فروخت کے لیے نہیں ہیں اور وفاقی حکومت سیاسی خاندان کے کاموں کو چھپا نہیں سکتی،" انہوں نے بائیڈن اور ان کی ٹیم سے مطالبہ کیا کہ وہ "شفافیت" کی خاطر تحقیقات میں مکمل تعاون کریں۔ (...)

بدھ-28 صفر 1445ہجری، 13 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16360]



بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
TT

بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)

وائٹ ہاؤس کے اعلان کے مطابق، امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکہ میں مقیم فلسطینیوں کو ملک بدری سے 18 ماہ کے لیے قانونی تحفظ فراہم کر دیا ہے، جب کہ بائیڈن کو انتخابی سال میں غزہ پر اسرائیلی حملے کی حمایت کے سبب بڑھتے ہوئے غصے کا بھی سامنا ہے۔

قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ بائیڈن نے غزہ کی پٹی میں "جاری تنازعہ اور انسانی ضروریات کی روشنی میں" فلسطینیوں کی ملک بدری پر پابندی کے حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔

"نیویارک ٹائمز" نے اطلاع دی ہے کہ اس قانون کے اطلاق سے تقریباً چھ ہزار فلسطینی مستفید ہونگے، کیونکہ تحفظ کا یہ قانون تارکین وطن کو ان کے آبائی ممالک میں بحران کی صورت میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں رہنے کی اجازت فراہم کرتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے کہ جب وائٹ ہاؤس غزہ میں اسرائیلی جنگ کے سبب رائے دہندگان کے بڑھتے ہوئے غصے کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کیونکہ اسے خدشہ ہے کہ اس سے بائیڈن کے نومبر کے انتخابات میں دوسری بار جیتنے کے امکانات میں کمی واقع ہوگی۔

بائیڈن انتظامیہ کے اہلکاروں نے حال ہی میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد والی ریاست مشی گن کا دورہ کیا، تاکہ مقامی کمیونٹی رہنماؤں سے جنگ کے بارے میں ان کے خدشات کے بارے میں بات کی جا سکے۔

لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ ایک ایسے وقت میں بھی آیا ہے کہ جب ڈیموکریٹک صدر کو امیگریشن پر بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے، خاص طور پر میکسیکو سے تارکین وطن کی بڑی تعداد غیر قانونی طور پر جنوبی سرحد عبور کر کے امریکہ میں داخل ہو رہے ہیں۔(...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]