بائیڈن کا لیبیا کے لیے 11 ملین ڈالر کی انسانی امداد فراہم کرنے کا اعلان

امریکی صدر جو بائیڈن (رائٹرز)
امریکی صدر جو بائیڈن (رائٹرز)
TT

بائیڈن کا لیبیا کے لیے 11 ملین ڈالر کی انسانی امداد فراہم کرنے کا اعلان

امریکی صدر جو بائیڈن (رائٹرز)
امریکی صدر جو بائیڈن (رائٹرز)

کل پیر کے روز امریکی صدر جو بائیڈن نے لیبیا میں آنے والے سمندری طوفان کے اثرات کے پیش نظر وہاں فوری انسانی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مقامی اور بین الاقوامی تنظیموں کو 11 ملین ڈالر کی اضافی امداد فراہم کرنے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے وائٹ ہاؤس سے شائع ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ امریکہ "ایک ایسے سیاسی راستے کی حمایت کرنے کے لیے پرعزم ہے جو لیبیا کو متحد، آزاد اور منصفانہ انداز میں ایک منتخب حکومت کی تشکیل کی طرف لے جائے اور جو اپنی عوام کی ضروریات کو مؤثر طریقے سے پورا کر سکے۔"

یاد رہے کہ گذشتہ دنوں سمندری طوفان "ڈینیئل" مشرقی لیبیا سے ٹکرایا تھا جس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر طوفانی بارشیں ہوئیں اور اس دوران ہزاروں افراد ہلاک اور لاپتہ ہوئے جب کہ علاقے میں سہولیات کے بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچا۔

گزشتہ ہفتے امریکی صدر نے کہا تھا کہ امریکہ وہاں کام کرنے والی امدادی تنظیموں کو ہنگامی امداد بھیجے گا اور اس سلسلے میں اضافی مدد فراہم کرنے کے لیے لیبیا کے حکام اور اقوام متحدہ کے ساتھ رابطہ قائم کرے گا۔

امریکی امدادی تنظیم USAID کی ڈائریکٹر سمانتھا پاور نے بھی اعلان کیا کہ ایجنسی لیبیا میں سیلاب سے متاثرہ کمیونٹیز کی ضروریات کا جائزہ لے رہی ہے اور مدد فراہم کر رہی ہے۔

منگل-04 ربیع الاول 1445ہجری، 19 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16366]



غزہ کی صورتحال افسوسناک ہے اور "حماس" کو شہریوں کی جانوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے: امریکی ایلچی برائے انسانی امور

ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں
ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں
TT

غزہ کی صورتحال افسوسناک ہے اور "حماس" کو شہریوں کی جانوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے: امریکی ایلچی برائے انسانی امور

ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں
ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں

مشرق وسطیٰ میں انسانی امور کے خصوصی ایلچی ڈیوڈ سیٹر فیلڈ نے اسرائیلی حکومت کا تحریک "حماس" کو ختم کرنے کے منصوبوں پر اسرائیل اور امریکہ کے موقف کا دفاع کرتے ہوئے "حماس" پر الزام لگایا کہ اسے غزہ میں شہری آبادی کی جانوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ سیٹر فیلڈ نے زور دیا کہ صدر بائیڈن کی انتظامیہ کی ترجیح ہےکہ ایسے معاہدے طے پائے جو یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ بندی میں توسیع کا باعث بنے، نہ کہ "حماس" کو فاتحانہ نکلنے میں مدد فراہم کرے۔ انہوں نے لبنان اسرائیل سرحد پر جھڑپوں اور تجارتی بحری جہازوں پر حوثیوں کے حملوں کے خطرات کے باوجود وسیع علاقائی جنگ چھڑنے کے امکان کو مسترد کیا ہے۔ (...)

ہفتہ-07 شعبان 1445ہجری، 17 فروری 2024، شمارہ نمبر[16517]