ابرامز ٹینک کی پہلی کھیپ اگلے ہفتے یوکرین پہنچے گی: بائیڈن

بائیڈن وائٹ ہاؤس میں گفتگو سے پہلے زیلنسکی سے مصافحہ کرتے ہوئے (اے پی)
بائیڈن وائٹ ہاؤس میں گفتگو سے پہلے زیلنسکی سے مصافحہ کرتے ہوئے (اے پی)
TT

ابرامز ٹینک کی پہلی کھیپ اگلے ہفتے یوکرین پہنچے گی: بائیڈن

بائیڈن وائٹ ہاؤس میں گفتگو سے پہلے زیلنسکی سے مصافحہ کرتے ہوئے (اے پی)
بائیڈن وائٹ ہاؤس میں گفتگو سے پہلے زیلنسکی سے مصافحہ کرتے ہوئے (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل جمعرات کے روز کہا کہ امریکی ٹینک "M1 ابرامز" کی پہلی کھیپ "اگلے ہفتے" یوکرین پہنچے گی تاکہ روسی افواج کا مقابلہ کرنے میں سست روی کے شکار کیف کی صلاحیتوں کو بڑھایا جا سکے۔

بائیڈن نے وائٹ ہاؤس میں اپنے یوکرائنی ہم منصب ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ کہا کہ "امریکی ابرامز ٹینک کی پہلی کھیپ اگلے ہفتے یوکرین پہنچے گی۔"

خیال رہے کہ فروری 2022 میں روس کی جانب سے یوکرین پر حملے کے آغاز کے بعد سے یہ یوکرینی صدر کا دوسرا امریکی دورہ ہے۔

ریپبلکن قانون سازوں کی جانب سے نئے پیکیج کی منظوری کو روکنے کی دھمکی کے جواب میں امریکی صدر نے مزید کہا کہ کانگریس کی جانب سے یوکرین کے لیے نئی فوجی امداد کی منظوری کا "کوئی متبادل نہیں" ہے۔ ایک رپورٹر کی طرف سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہ آیا کانگریس امدادی پیکج کی منظوری دے گی، بائیڈن نے کہا، "مجھے امریکی کانگریس کی حکمت پر بھروسہ ہے، اس کا کوئی متبادل نہیں ہے۔"

خیال رہے کہ واشنگٹن نے 43 بلین ڈالر سے زیادہ کی فوجی امداد کے وعدے کے تحت سال کے آغاز میں یوکرین کو 31 ابرامز ٹینک فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-07 ربیع الاول 1445ہجری، 22 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16369]



بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
TT

بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)

وائٹ ہاؤس کے اعلان کے مطابق، امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکہ میں مقیم فلسطینیوں کو ملک بدری سے 18 ماہ کے لیے قانونی تحفظ فراہم کر دیا ہے، جب کہ بائیڈن کو انتخابی سال میں غزہ پر اسرائیلی حملے کی حمایت کے سبب بڑھتے ہوئے غصے کا بھی سامنا ہے۔

قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ بائیڈن نے غزہ کی پٹی میں "جاری تنازعہ اور انسانی ضروریات کی روشنی میں" فلسطینیوں کی ملک بدری پر پابندی کے حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔

"نیویارک ٹائمز" نے اطلاع دی ہے کہ اس قانون کے اطلاق سے تقریباً چھ ہزار فلسطینی مستفید ہونگے، کیونکہ تحفظ کا یہ قانون تارکین وطن کو ان کے آبائی ممالک میں بحران کی صورت میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں رہنے کی اجازت فراہم کرتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے کہ جب وائٹ ہاؤس غزہ میں اسرائیلی جنگ کے سبب رائے دہندگان کے بڑھتے ہوئے غصے کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کیونکہ اسے خدشہ ہے کہ اس سے بائیڈن کے نومبر کے انتخابات میں دوسری بار جیتنے کے امکانات میں کمی واقع ہوگی۔

بائیڈن انتظامیہ کے اہلکاروں نے حال ہی میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد والی ریاست مشی گن کا دورہ کیا، تاکہ مقامی کمیونٹی رہنماؤں سے جنگ کے بارے میں ان کے خدشات کے بارے میں بات کی جا سکے۔

لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ ایک ایسے وقت میں بھی آیا ہے کہ جب ڈیموکریٹک صدر کو امیگریشن پر بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے، خاص طور پر میکسیکو سے تارکین وطن کی بڑی تعداد غیر قانونی طور پر جنوبی سرحد عبور کر کے امریکہ میں داخل ہو رہے ہیں۔(...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]