واشنگٹن بائیڈن کے مشرق وسطیٰ کے ممکنہ دورے کا جائزہ لے رہا ہے

ایک امریکی اہلکار نے تصدیق کی کہ ابھی فیصلہ نہیں کیا گیا

امریکی صدر جو بائیڈن (اے ایف پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے ایف پی)
TT

واشنگٹن بائیڈن کے مشرق وسطیٰ کے ممکنہ دورے کا جائزہ لے رہا ہے

امریکی صدر جو بائیڈن (اے ایف پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے ایف پی)

ایک امریکی اہلکار نے آج "اکسیوس (Axios)" سائیٹ کو بتایا کہ وہ اس وقت صدر جو بائیڈن کے مشرق وسطیٰ کے ممکنہ دورے کا مطالعہ کر رہے ہیں، اور انہوں نے نشاندہی کی کہ ابھی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔

جب کہ تین امریکی اور اسرائیلی حکام نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیل امریکہ کے ساتھ اس ہفتے کے آخر میں بائیڈن کے دورہ اسرائیل کے امکان کے بارے میں بات کر رہا ہے۔ لیکن وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کی خاتون ترجمان ایڈرین واٹسن نے "اکسیوس (Axios)" سائیٹ کو بتایا کہ "ہمارے پاس سفر کے حوالے سے اعلان کرنے کے لیے کوئی نئی بات نہیں ہے۔"

دوسری جانب "اکسیوس (Axios)" سائیٹ نے ایک مصری ذمہ دار سے نقل کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدر عبدالفتاح السیسی غزہ میں جنگ کے حوالے سے رواں ہفتے کے آخر میں ایک بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کر رہے ہیں اور بائیڈن کو اس میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔

پیر-01 ربیع الثاني 1445ہجری، 16 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16393]



بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
TT

بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)

وائٹ ہاؤس کے اعلان کے مطابق، امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکہ میں مقیم فلسطینیوں کو ملک بدری سے 18 ماہ کے لیے قانونی تحفظ فراہم کر دیا ہے، جب کہ بائیڈن کو انتخابی سال میں غزہ پر اسرائیلی حملے کی حمایت کے سبب بڑھتے ہوئے غصے کا بھی سامنا ہے۔

قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ بائیڈن نے غزہ کی پٹی میں "جاری تنازعہ اور انسانی ضروریات کی روشنی میں" فلسطینیوں کی ملک بدری پر پابندی کے حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔

"نیویارک ٹائمز" نے اطلاع دی ہے کہ اس قانون کے اطلاق سے تقریباً چھ ہزار فلسطینی مستفید ہونگے، کیونکہ تحفظ کا یہ قانون تارکین وطن کو ان کے آبائی ممالک میں بحران کی صورت میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں رہنے کی اجازت فراہم کرتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے کہ جب وائٹ ہاؤس غزہ میں اسرائیلی جنگ کے سبب رائے دہندگان کے بڑھتے ہوئے غصے کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کیونکہ اسے خدشہ ہے کہ اس سے بائیڈن کے نومبر کے انتخابات میں دوسری بار جیتنے کے امکانات میں کمی واقع ہوگی۔

بائیڈن انتظامیہ کے اہلکاروں نے حال ہی میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد والی ریاست مشی گن کا دورہ کیا، تاکہ مقامی کمیونٹی رہنماؤں سے جنگ کے بارے میں ان کے خدشات کے بارے میں بات کی جا سکے۔

لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ ایک ایسے وقت میں بھی آیا ہے کہ جب ڈیموکریٹک صدر کو امیگریشن پر بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے، خاص طور پر میکسیکو سے تارکین وطن کی بڑی تعداد غیر قانونی طور پر جنوبی سرحد عبور کر کے امریکہ میں داخل ہو رہے ہیں۔(...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]