بائیڈن اور نیتن یاہو نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ غزہ کے لیے امداد "جاری رہے گی": وائٹ ہاؤس

بائیڈن اور نیتن یاہو گزشتہ ہفتے تل ابیب میں ملاقات کے دوران (اے پی)
بائیڈن اور نیتن یاہو گزشتہ ہفتے تل ابیب میں ملاقات کے دوران (اے پی)
TT

بائیڈن اور نیتن یاہو نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ غزہ کے لیے امداد "جاری رہے گی": وائٹ ہاؤس

بائیڈن اور نیتن یاہو گزشتہ ہفتے تل ابیب میں ملاقات کے دوران (اے پی)
بائیڈن اور نیتن یاہو گزشتہ ہفتے تل ابیب میں ملاقات کے دوران (اے پی)

وائٹ ہاؤس کی رپورٹ کے مطابق کل اتوار کے روز امریکی صدر جو بائیڈن نے اہم ترین مغربی ممالک کے رہنماؤں کے ساتھ "تحریک حماس" اور اسرائیل کے درمیان جنگ میں پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا، جو کہ ایک ایسے وقت میں ہے کہ جب عبرانی ریاست غزہ کی پٹی پر اپنے حملے تیز کر رہی ہے۔

امریکی ایوان صدر نے کہا کہ بائیڈن نے پوپ فرانسس اور اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے ساتھ الگ الگ بات چیت کے بعد برطانیہ، کینیڈا، فرانس، جرمنی اور اٹلی کے رہنماؤں سے بات کی۔

"فرانسیسی پریس ایجنسی" کے مطابق، وائٹ ہاؤس نے ایک صحافتی بیان میں اشارہ کیا ہے کہ بائیڈن اور نیتن یاہو نے آج کے رابطے کے دوران اس بات کی تصدیق کی کہ اب سے غزہ کے لیے امداد کا "تسلسل" دیکھیں گے۔

بیان میں اس بات کی تصدیق کی گئی کہ امریکی صدر اور اسرائیلی وزیراعظم نے "حماس" کے زیر حراست تمام قیدیوں کی رہائی کے لیے کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔ علاوہ ازیں، انہوں نے غزہ چھوڑنے کے خواہشمند امریکی شہریوں اور دیگر شہریتوں کے حامل افرد کو محفوظ راستہ فراہم کرنے پر بھی بات چیت کی۔

پیر-08 ربیع الثاني 1445ہجری، 23 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16400]



بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
TT

بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)

وائٹ ہاؤس کے اعلان کے مطابق، امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکہ میں مقیم فلسطینیوں کو ملک بدری سے 18 ماہ کے لیے قانونی تحفظ فراہم کر دیا ہے، جب کہ بائیڈن کو انتخابی سال میں غزہ پر اسرائیلی حملے کی حمایت کے سبب بڑھتے ہوئے غصے کا بھی سامنا ہے۔

قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ بائیڈن نے غزہ کی پٹی میں "جاری تنازعہ اور انسانی ضروریات کی روشنی میں" فلسطینیوں کی ملک بدری پر پابندی کے حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔

"نیویارک ٹائمز" نے اطلاع دی ہے کہ اس قانون کے اطلاق سے تقریباً چھ ہزار فلسطینی مستفید ہونگے، کیونکہ تحفظ کا یہ قانون تارکین وطن کو ان کے آبائی ممالک میں بحران کی صورت میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں رہنے کی اجازت فراہم کرتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے کہ جب وائٹ ہاؤس غزہ میں اسرائیلی جنگ کے سبب رائے دہندگان کے بڑھتے ہوئے غصے کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کیونکہ اسے خدشہ ہے کہ اس سے بائیڈن کے نومبر کے انتخابات میں دوسری بار جیتنے کے امکانات میں کمی واقع ہوگی۔

بائیڈن انتظامیہ کے اہلکاروں نے حال ہی میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد والی ریاست مشی گن کا دورہ کیا، تاکہ مقامی کمیونٹی رہنماؤں سے جنگ کے بارے میں ان کے خدشات کے بارے میں بات کی جا سکے۔

لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ ایک ایسے وقت میں بھی آیا ہے کہ جب ڈیموکریٹک صدر کو امیگریشن پر بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے، خاص طور پر میکسیکو سے تارکین وطن کی بڑی تعداد غیر قانونی طور پر جنوبی سرحد عبور کر کے امریکہ میں داخل ہو رہے ہیں۔(...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]