امریکی وزیر دفاع نے عراق میں بین الاقوامی اتحاد کے تحفظ کی اہمیت پر زور دیا

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (فائل فوٹو - ڈی پی اے)
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (فائل فوٹو - ڈی پی اے)
TT

امریکی وزیر دفاع نے عراق میں بین الاقوامی اتحاد کے تحفظ کی اہمیت پر زور دیا

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (فائل فوٹو - ڈی پی اے)
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (فائل فوٹو - ڈی پی اے)

عرب ورلڈ نیوز ایجنسی (اے ڈبلیو پی) نے کہا کہ امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی کے ساتھ ایک فون کال میں بین الاقوامی اتحاد کے ارکان اور مشیروں اور سفارتی تنصیبات کو حملوں سے بچانے کی اہمیت پر زور دیا۔

امریکی وزارت دفاع کے بیان میں کہا گیا ہے کہ آسٹن نے السودانی کو فون کیا اور امریکی افواج کے تحفظ کے لیے السودانی کا آج اپنی حکومت کے عزم کی تصدیق کرنے پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ امریکی افواج "عراقی حکومت کی دعوت پر" عراق میں موجود ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ "امریکہ اور اتحادی افواج تنظیم داعش کی مستقل شکست کے حصول کے لیے عراقی سیکورٹی فورسز کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہیں، جو کہ خطے کے امن و استحکام کے لیے ضروری ہے۔" آج عراقی وزیراعظم کے میڈیا آفس سے جاری کردہ ایک بیان میں عراقی مسلح افواج نے تصدیق کی ہے کہ وہ عراق میں بین الاقوامی اتحاد کے مشیروں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے والے کسی بھی حملے کو مسترد کرتی ہے۔ کل اتوار کے روز عراقی مسلح دھڑوں نے انبار گورنریٹ میں واقع عین الاسد اڈے کو دو ڈرونز سے نشانہ بنانے کی ذمہ داری قبول کرنے کا اعلان کیا۔ جب کہ گزشتہ روز، امریکی فوجی اڈے کو بھی اسی طرح کے ایک حملے میں نشانہ بنایا گیا اور عراقی صوبہ کردستان کے علاقے اربیل میں امریکی ایئر بیس کے علاقے کو ایک ڈرون طیارے سے نشانہ بنایا۔ جب کہ مسلح دھڑوں نے گزشتہ بدھ کے روز ڈرون طیاروں کے ذریعے دو اڈوں کو نشانہ بنایا تھا۔

منگل-09 ربیع الثاني 1445ہجری، 24 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16401]



بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
TT

بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)

وائٹ ہاؤس کے اعلان کے مطابق، امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکہ میں مقیم فلسطینیوں کو ملک بدری سے 18 ماہ کے لیے قانونی تحفظ فراہم کر دیا ہے، جب کہ بائیڈن کو انتخابی سال میں غزہ پر اسرائیلی حملے کی حمایت کے سبب بڑھتے ہوئے غصے کا بھی سامنا ہے۔

قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ بائیڈن نے غزہ کی پٹی میں "جاری تنازعہ اور انسانی ضروریات کی روشنی میں" فلسطینیوں کی ملک بدری پر پابندی کے حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔

"نیویارک ٹائمز" نے اطلاع دی ہے کہ اس قانون کے اطلاق سے تقریباً چھ ہزار فلسطینی مستفید ہونگے، کیونکہ تحفظ کا یہ قانون تارکین وطن کو ان کے آبائی ممالک میں بحران کی صورت میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں رہنے کی اجازت فراہم کرتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے کہ جب وائٹ ہاؤس غزہ میں اسرائیلی جنگ کے سبب رائے دہندگان کے بڑھتے ہوئے غصے کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کیونکہ اسے خدشہ ہے کہ اس سے بائیڈن کے نومبر کے انتخابات میں دوسری بار جیتنے کے امکانات میں کمی واقع ہوگی۔

بائیڈن انتظامیہ کے اہلکاروں نے حال ہی میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد والی ریاست مشی گن کا دورہ کیا، تاکہ مقامی کمیونٹی رہنماؤں سے جنگ کے بارے میں ان کے خدشات کے بارے میں بات کی جا سکے۔

لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ ایک ایسے وقت میں بھی آیا ہے کہ جب ڈیموکریٹک صدر کو امیگریشن پر بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے، خاص طور پر میکسیکو سے تارکین وطن کی بڑی تعداد غیر قانونی طور پر جنوبی سرحد عبور کر کے امریکہ میں داخل ہو رہے ہیں۔(...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]