اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان 6 اکتوبر سے پہلے کی صورت حال پر واپسی نہیں ہو سکتی: بائیڈن

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان 6 اکتوبر سے پہلے کی صورت حال پر واپسی نہیں ہو سکتی: بائیڈن

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

کل بدھ کے روز امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنے یقین کا اعادہ کیا کہ اسرائیل کو اپنے شہریوں کے دفاع کے حق ہے، لیکن ساتھ ہی، انہوں نے "غزہ میں بے گناہ شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کی ضرورت کی طرف اشارہ کیا جو اسرائیل اور حماس کے درمیان تنازعہ کا شکار ہیں۔"

علاوہ ازیں بائیڈن نے آسٹریلیا کے وزیر اعظم انتھونی البانیزی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران موجودہ تنازعہ کے پرسکون ہونے کے بعد دو ریاستی حل کے مطالبے کی  بھی تجدید کی۔

انہوں نے زور دیا کہ "اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان 6 اکتوبر سے پہلے جو صورت حال قائم تھی اس کی واپسی نہیں ہو سکتی۔" امریکی صدر نے کہا: "میں مغربی کنارے میں فلسطینیوں پر آباد کاروں کے حملوں پر پریشان محسوس کر رہا تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "فلسطینیوں پر ان کے زیر قبضہ مقامات پر انتہا پسند آباد کاروں کی جانب سے حملے بند ہونے چاہئیں۔"

انہوں نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ جنگ کے قوانین پر عمل کرے اور معصوم شہریوں کے تحفظ کے لیے ہر ممکن کوشش کرے۔ انہوں نے کہا: "ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ (حماس) فلسطینی عوام کی اکثریت کی نمائندگی نہیں کرتی اور عام شہریوں کے پیچھے چھپ جاتی ہے۔"

جمعرات-11 ربیع الثاني 1445ہجری، 26 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16403]



بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
TT

بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)

وائٹ ہاؤس کے اعلان کے مطابق، امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکہ میں مقیم فلسطینیوں کو ملک بدری سے 18 ماہ کے لیے قانونی تحفظ فراہم کر دیا ہے، جب کہ بائیڈن کو انتخابی سال میں غزہ پر اسرائیلی حملے کی حمایت کے سبب بڑھتے ہوئے غصے کا بھی سامنا ہے۔

قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ بائیڈن نے غزہ کی پٹی میں "جاری تنازعہ اور انسانی ضروریات کی روشنی میں" فلسطینیوں کی ملک بدری پر پابندی کے حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔

"نیویارک ٹائمز" نے اطلاع دی ہے کہ اس قانون کے اطلاق سے تقریباً چھ ہزار فلسطینی مستفید ہونگے، کیونکہ تحفظ کا یہ قانون تارکین وطن کو ان کے آبائی ممالک میں بحران کی صورت میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں رہنے کی اجازت فراہم کرتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے کہ جب وائٹ ہاؤس غزہ میں اسرائیلی جنگ کے سبب رائے دہندگان کے بڑھتے ہوئے غصے کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کیونکہ اسے خدشہ ہے کہ اس سے بائیڈن کے نومبر کے انتخابات میں دوسری بار جیتنے کے امکانات میں کمی واقع ہوگی۔

بائیڈن انتظامیہ کے اہلکاروں نے حال ہی میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد والی ریاست مشی گن کا دورہ کیا، تاکہ مقامی کمیونٹی رہنماؤں سے جنگ کے بارے میں ان کے خدشات کے بارے میں بات کی جا سکے۔

لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ ایک ایسے وقت میں بھی آیا ہے کہ جب ڈیموکریٹک صدر کو امیگریشن پر بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے، خاص طور پر میکسیکو سے تارکین وطن کی بڑی تعداد غیر قانونی طور پر جنوبی سرحد عبور کر کے امریکہ میں داخل ہو رہے ہیں۔(...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]