ایسے کوئی اشارے نہیں ملے کہ "حزب اللہ مکمل طاقت کے ساتھ" تنازع میں داخل ہو رہی ہو: واشنگٹن

جان کربی (رائٹرز)
جان کربی (رائٹرز)
TT

ایسے کوئی اشارے نہیں ملے کہ "حزب اللہ مکمل طاقت کے ساتھ" تنازع میں داخل ہو رہی ہو: واشنگٹن

جان کربی (رائٹرز)
جان کربی (رائٹرز)

امریکی قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے کل جمعرات کے روز کہا کہ وائٹ ہاؤس کو "حزب اللہ" کی طرف سے اسرائیلی افواج پر شروع کیے گئے حملوں اور فائرنگ کے تبادلے کے ساتھ ساتھ لبنان کی سرحد پر پرتشدد کاروائیوں میں اضافے پر تشویش ہے، لیکن اس بات کا کوئی اشارہ نہیں ملا کہ ایران کا حمایت یافتہ یہ گروپ اس تنازعے میں "مکمل طاقت سے داخل ہونے" کے لیے تیار ہے۔

کربی نے ایک پریس بریفنگ میں کہا: "ہم اور اسرائیلی بھی شمال میں اسرائیلی افواج پر جاری حملوں کے بارے میں فکر مند ہیں، لیکن میں سمجھتا ہوں کہ ہم نے ابھی تک کوئی خاص اشارہ نہیں دیکھا کہ وہ (حزب اللہ) پوری طاقت کے ساتھ تنازع میں داخل ہونے کے لیے تیار ہے۔"

جمعہ -19ربیع الثاني 1445ہجری، 03 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16411]



بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
TT

بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)

وائٹ ہاؤس کے اعلان کے مطابق، امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکہ میں مقیم فلسطینیوں کو ملک بدری سے 18 ماہ کے لیے قانونی تحفظ فراہم کر دیا ہے، جب کہ بائیڈن کو انتخابی سال میں غزہ پر اسرائیلی حملے کی حمایت کے سبب بڑھتے ہوئے غصے کا بھی سامنا ہے۔

قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ بائیڈن نے غزہ کی پٹی میں "جاری تنازعہ اور انسانی ضروریات کی روشنی میں" فلسطینیوں کی ملک بدری پر پابندی کے حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔

"نیویارک ٹائمز" نے اطلاع دی ہے کہ اس قانون کے اطلاق سے تقریباً چھ ہزار فلسطینی مستفید ہونگے، کیونکہ تحفظ کا یہ قانون تارکین وطن کو ان کے آبائی ممالک میں بحران کی صورت میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں رہنے کی اجازت فراہم کرتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے کہ جب وائٹ ہاؤس غزہ میں اسرائیلی جنگ کے سبب رائے دہندگان کے بڑھتے ہوئے غصے کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کیونکہ اسے خدشہ ہے کہ اس سے بائیڈن کے نومبر کے انتخابات میں دوسری بار جیتنے کے امکانات میں کمی واقع ہوگی۔

بائیڈن انتظامیہ کے اہلکاروں نے حال ہی میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد والی ریاست مشی گن کا دورہ کیا، تاکہ مقامی کمیونٹی رہنماؤں سے جنگ کے بارے میں ان کے خدشات کے بارے میں بات کی جا سکے۔

لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ ایک ایسے وقت میں بھی آیا ہے کہ جب ڈیموکریٹک صدر کو امیگریشن پر بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے، خاص طور پر میکسیکو سے تارکین وطن کی بڑی تعداد غیر قانونی طور پر جنوبی سرحد عبور کر کے امریکہ میں داخل ہو رہے ہیں۔(...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]