حوثیوں نے امریکی ڈرون کو سمندر میں مار گرانے کے بعد اسے واپس حاصل کرنے کی کوشش کی: پینٹاگون

امریکی ڈرون طیارے کی فائل فوٹو
امریکی ڈرون طیارے کی فائل فوٹو
TT

حوثیوں نے امریکی ڈرون کو سمندر میں مار گرانے کے بعد اسے واپس حاصل کرنے کی کوشش کی: پینٹاگون

امریکی ڈرون طیارے کی فائل فوٹو
امریکی ڈرون طیارے کی فائل فوٹو

امریکی وزارت دفاع (پینٹاگون) نے جمعرات کے روز کہا کہ یمن میں حوثیوں نے بحیرہ احمر میں مار گرائے گئے امریکی ڈرون کو حاصل کرنے کی کوشش کی، لیکن اس کا امکان نہیں کہ انہوں نے کوئی اہم چیز حاصل کی ہو۔

ایران کے اتحادی حوثی گروپ اور امریکی حکام نے بدھ کے روز کہا کہ اس گروپ نے "ایم کیو 9" ساختہ ڈرون کو یمن کے ساحل پر مار گرایا۔ پینٹاگون کی ترجمان سبرینا سنگھ نے صحافیوں کو بتایا، "ہم جانتے ہیں کہ حوثیوں کی طرف سے "ایم کیو 9" ڈرون طیارے کو مار گرانے کے بعد اسکے ملبے کو حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، لیکن اس بات کا امکان نہیں ہے کہ وہ کوئی اہم چیز حاصل کر سکیں گے۔" سبرینا نے مزید کہا کہ امریکہ فی الحال اس ڈرون کو واپس لینے کی کوشش نہیں کر رہا ہے۔

خیال رہے کہ حوثیوں نے ماضی میں بھی امریکی ڈرون مار گرائے ہیں، لیکن حالیہ واقعہ اسرائیل اور تحریک حماس کے درمیان جنگ کے دوران خطے میں جاری شدید کشیدگی کے وقت پیش آیا ہے۔ (...)

جمعہ-26 ربیع الثاني 1445ہجری، 10 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16418]



بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
TT

بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)

وائٹ ہاؤس کے اعلان کے مطابق، امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکہ میں مقیم فلسطینیوں کو ملک بدری سے 18 ماہ کے لیے قانونی تحفظ فراہم کر دیا ہے، جب کہ بائیڈن کو انتخابی سال میں غزہ پر اسرائیلی حملے کی حمایت کے سبب بڑھتے ہوئے غصے کا بھی سامنا ہے۔

قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ بائیڈن نے غزہ کی پٹی میں "جاری تنازعہ اور انسانی ضروریات کی روشنی میں" فلسطینیوں کی ملک بدری پر پابندی کے حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔

"نیویارک ٹائمز" نے اطلاع دی ہے کہ اس قانون کے اطلاق سے تقریباً چھ ہزار فلسطینی مستفید ہونگے، کیونکہ تحفظ کا یہ قانون تارکین وطن کو ان کے آبائی ممالک میں بحران کی صورت میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں رہنے کی اجازت فراہم کرتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے کہ جب وائٹ ہاؤس غزہ میں اسرائیلی جنگ کے سبب رائے دہندگان کے بڑھتے ہوئے غصے کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کیونکہ اسے خدشہ ہے کہ اس سے بائیڈن کے نومبر کے انتخابات میں دوسری بار جیتنے کے امکانات میں کمی واقع ہوگی۔

بائیڈن انتظامیہ کے اہلکاروں نے حال ہی میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد والی ریاست مشی گن کا دورہ کیا، تاکہ مقامی کمیونٹی رہنماؤں سے جنگ کے بارے میں ان کے خدشات کے بارے میں بات کی جا سکے۔

لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ ایک ایسے وقت میں بھی آیا ہے کہ جب ڈیموکریٹک صدر کو امیگریشن پر بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے، خاص طور پر میکسیکو سے تارکین وطن کی بڑی تعداد غیر قانونی طور پر جنوبی سرحد عبور کر کے امریکہ میں داخل ہو رہے ہیں۔(...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]