امریکی وزیر دفاع نے اپنے اسرائیلی ہم منصب کو "حزب اللہ" کے ساتھ محاذ کھولنے سے خبردار کیا: اکسیوس

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کے فائل فوٹو (ایسوسی ایٹڈ پریس)
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کے فائل فوٹو (ایسوسی ایٹڈ پریس)
TT

امریکی وزیر دفاع نے اپنے اسرائیلی ہم منصب کو "حزب اللہ" کے ساتھ محاذ کھولنے سے خبردار کیا: اکسیوس

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کے فائل فوٹو (ایسوسی ایٹڈ پریس)
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کے فائل فوٹو (ایسوسی ایٹڈ پریس)

اتوار کے روز اکسیوس نیوز ویب سائٹ نے اسرائیلی اور امریکی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اپنے اسرائیلی ہم منصب یوآو گیلنٹ کو لبنان میں فوجی کارروائیوں سے خبردار کیا۔ ذرائع نے اشارہ کیا کہ آسٹن نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ ایسے اقدامات سے گریز کرے جو حزب اللہ کے ساتھ بھرپور جنگ کا باعث بن سکتے ہیں۔

اکسیوس نے وضاحت کی کہ گیلنٹ نے اپنے امریکی ہم منصب کو بتایا کہ اسرائیل کی غزہ کے علاوہ لبنان میں دوسرا محاذ کھولنے کی پالیسی نہیں ہے، انہوں نے زور دیا کہ ان کا خیال ہے کہ ایسا نہیں ہوگا۔ نیوز سائٹ نے کہا کہ گیلنٹ نے اپنے امریکی ہم منصب کو بتایا کہ حزب اللہ اپنے حملوں کو بڑھا رہی ہے گویا کہ وہ "آگ سے کھیل رہی ہے"۔

اکسیوس نے ایک اسرائیلی ذریعے سے نقل کیا کہ بائیڈن انتظامیہ، گیلنٹ کی حزب اللہ کے خلاف عوامی دھمکیوں پر فکر مند ہے اور اس کا خیال ہے کہ ان دھمکیوں سے صرف کشیدگی میں اضافہ ہوگا۔

گزشتہ روز "ٹائمز آف اسرائیل" اخبار نے بھی گیلنٹ کے حوالے سے کہا تھا کہ حزب اللہ لبنان کو جنگ میں گھسیٹ رہی ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ لبنانی عوام ہی اس کی قیمت ادا کریں گے۔ گیلنٹ نے خبردار کیا کہ حزب اللہ "ایک سنگین غلطی کرنے کے قریب ہے جس کا اختتام بیروت کی آبادی کا اپنے گھروں سے بھاگنے پر ہو گا۔" گیلنٹ نے کہا کہ غزہ میں اسرائیلی فضائیہ اپنی صلاحیتوں کے دسویں حصے سے بھی کم کا استعمال کر رہی ہے اور ابھی "ہمارے طیاروں کا رخ شمال کی طرف ہے۔" (...)

پیر-29 ربیع الثاني 1445ہجری، 13 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16421]



بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
TT

بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)

وائٹ ہاؤس کے اعلان کے مطابق، امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکہ میں مقیم فلسطینیوں کو ملک بدری سے 18 ماہ کے لیے قانونی تحفظ فراہم کر دیا ہے، جب کہ بائیڈن کو انتخابی سال میں غزہ پر اسرائیلی حملے کی حمایت کے سبب بڑھتے ہوئے غصے کا بھی سامنا ہے۔

قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ بائیڈن نے غزہ کی پٹی میں "جاری تنازعہ اور انسانی ضروریات کی روشنی میں" فلسطینیوں کی ملک بدری پر پابندی کے حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔

"نیویارک ٹائمز" نے اطلاع دی ہے کہ اس قانون کے اطلاق سے تقریباً چھ ہزار فلسطینی مستفید ہونگے، کیونکہ تحفظ کا یہ قانون تارکین وطن کو ان کے آبائی ممالک میں بحران کی صورت میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں رہنے کی اجازت فراہم کرتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے کہ جب وائٹ ہاؤس غزہ میں اسرائیلی جنگ کے سبب رائے دہندگان کے بڑھتے ہوئے غصے کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کیونکہ اسے خدشہ ہے کہ اس سے بائیڈن کے نومبر کے انتخابات میں دوسری بار جیتنے کے امکانات میں کمی واقع ہوگی۔

بائیڈن انتظامیہ کے اہلکاروں نے حال ہی میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد والی ریاست مشی گن کا دورہ کیا، تاکہ مقامی کمیونٹی رہنماؤں سے جنگ کے بارے میں ان کے خدشات کے بارے میں بات کی جا سکے۔

لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ ایک ایسے وقت میں بھی آیا ہے کہ جب ڈیموکریٹک صدر کو امیگریشن پر بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے، خاص طور پر میکسیکو سے تارکین وطن کی بڑی تعداد غیر قانونی طور پر جنوبی سرحد عبور کر کے امریکہ میں داخل ہو رہے ہیں۔(...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]