ہم نے الشفاء اسپتال میں اسرائیلی آپریشن سے اتفاق نہیں کیا: واشنگٹن

جان کربی (ڈی پی اے)
جان کربی (ڈی پی اے)
TT

ہم نے الشفاء اسپتال میں اسرائیلی آپریشن سے اتفاق نہیں کیا: واشنگٹن

جان کربی (ڈی پی اے)
جان کربی (ڈی پی اے)

"فرانسیسی پریس ایجنسی" کے مطابق، امریکہ میں وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے کل بدھ کے روز اعلان کیا کہ امریکہ نے غزہ کی پٹی میں "الشفا ہسپتال کے اطراف میں (اسرائیلی فوج کی) کارروائیوں پر اتفاق نہیں کیا" اور نشاندہی کی کہ یہ بھی اسرائیل کے دیگر فوجی فیصلوں کی طرح اس کا اپنا ذاتی عمل ہے۔

کربی نے کہا: "ہم ہمیشہ اپنے اسرائیلی شراکت داروں کے ساتھ شہری ہلاکتوں کو کم کرنے کی اہمیت کے بارے میں بہت واضح رہے ہیں اور ہم ان کے ساتھ اس بات پر بھی بالکل واضح ہیں کہ جب ہم اسپتالوں کے بارے میں بات کرتے ہیں تو ہمیں خاص طور پر محتاط رہنا چاہئے۔"

خیال رہے کہ آج اسرائیلی افواج نے غزہ میں "الشفا" میڈیکل کمپلیکس پر دھاوا بولا اور وہاں موجود تمام لوگوں کو انخلاء سے پہلے مشرقی جانب کھلی جگہ میں جمع ہونے کو کہا گیا۔

اسرائیلی فوج نے جاری بیان میں کہا: "(الشفا) ہسپتال میں ہمارا آپریشن انٹیلی جنس معلومات اور فیلڈ کی ضرورت پر مبنی تھا،" جبکہ "حماس" اور الشفا میں ہسپتال کے ڈاکٹروں نے اس موقف کی تردید کی ہے۔ (...)

جمعرات-02 جمادى الأولى 1445ہجری، 16 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16424]



بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
TT

بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)

وائٹ ہاؤس کے اعلان کے مطابق، امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکہ میں مقیم فلسطینیوں کو ملک بدری سے 18 ماہ کے لیے قانونی تحفظ فراہم کر دیا ہے، جب کہ بائیڈن کو انتخابی سال میں غزہ پر اسرائیلی حملے کی حمایت کے سبب بڑھتے ہوئے غصے کا بھی سامنا ہے۔

قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ بائیڈن نے غزہ کی پٹی میں "جاری تنازعہ اور انسانی ضروریات کی روشنی میں" فلسطینیوں کی ملک بدری پر پابندی کے حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔

"نیویارک ٹائمز" نے اطلاع دی ہے کہ اس قانون کے اطلاق سے تقریباً چھ ہزار فلسطینی مستفید ہونگے، کیونکہ تحفظ کا یہ قانون تارکین وطن کو ان کے آبائی ممالک میں بحران کی صورت میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں رہنے کی اجازت فراہم کرتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے کہ جب وائٹ ہاؤس غزہ میں اسرائیلی جنگ کے سبب رائے دہندگان کے بڑھتے ہوئے غصے کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کیونکہ اسے خدشہ ہے کہ اس سے بائیڈن کے نومبر کے انتخابات میں دوسری بار جیتنے کے امکانات میں کمی واقع ہوگی۔

بائیڈن انتظامیہ کے اہلکاروں نے حال ہی میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد والی ریاست مشی گن کا دورہ کیا، تاکہ مقامی کمیونٹی رہنماؤں سے جنگ کے بارے میں ان کے خدشات کے بارے میں بات کی جا سکے۔

لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ ایک ایسے وقت میں بھی آیا ہے کہ جب ڈیموکریٹک صدر کو امیگریشن پر بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے، خاص طور پر میکسیکو سے تارکین وطن کی بڑی تعداد غیر قانونی طور پر جنوبی سرحد عبور کر کے امریکہ میں داخل ہو رہے ہیں۔(...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]