بائیڈن کی سیسی کو یقین دہانی کہ واشنگٹن فلسطینیوں کی نقل مکانی کی ہرگز اجازت نہیں دے گا

کال کے دوران انہوں نے فلسطینی ریاست کے قیام کے اپنے عزم پر زور دیا

اسرائیلی فوج کی جاری زمینی کارروائی کے درمیان فلسطینی ایک انسانی راہداری کے ذریعے شمالی غزہ سے نکلنے کے لیے تیار ہیں (روئٹرز)
اسرائیلی فوج کی جاری زمینی کارروائی کے درمیان فلسطینی ایک انسانی راہداری کے ذریعے شمالی غزہ سے نکلنے کے لیے تیار ہیں (روئٹرز)
TT

بائیڈن کی سیسی کو یقین دہانی کہ واشنگٹن فلسطینیوں کی نقل مکانی کی ہرگز اجازت نہیں دے گا

اسرائیلی فوج کی جاری زمینی کارروائی کے درمیان فلسطینی ایک انسانی راہداری کے ذریعے شمالی غزہ سے نکلنے کے لیے تیار ہیں (روئٹرز)
اسرائیلی فوج کی جاری زمینی کارروائی کے درمیان فلسطینی ایک انسانی راہداری کے ذریعے شمالی غزہ سے نکلنے کے لیے تیار ہیں (روئٹرز)

امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنے مصری ہم منصب عبدالفتاح السیسی کے ساتھ رابطے میں یقین دہانی کی کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ کسی بھی صورت میں غزہ یا مغربی کنارے سے فلسطینیوں کی نقل مکانی کی اجازت ہرگز نہیں دے گا۔

وائٹ ہاؤس نے بیان میں مزید کہا کہ بائیڈن نے سیسی کو یقین دلایا کہ امریکہ غزہ کے محاصرے یا اس کی سرحدوں کو دوبارہ بنانے کی اجازت نہیں دے گا۔

امریکی صدر نے کال کے دوران فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے اپنے عزم پر بھی زور دیا، اور اس کے حصول کے لیے حالات کو سازگار کرنے میں مصر کے اہم کردار کی جانب اشارہ کیا۔

جمعرات-09 جمادى الأولى 1445ہجری، 23 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16431]



بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
TT

بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)

وائٹ ہاؤس کے اعلان کے مطابق، امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکہ میں مقیم فلسطینیوں کو ملک بدری سے 18 ماہ کے لیے قانونی تحفظ فراہم کر دیا ہے، جب کہ بائیڈن کو انتخابی سال میں غزہ پر اسرائیلی حملے کی حمایت کے سبب بڑھتے ہوئے غصے کا بھی سامنا ہے۔

قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ بائیڈن نے غزہ کی پٹی میں "جاری تنازعہ اور انسانی ضروریات کی روشنی میں" فلسطینیوں کی ملک بدری پر پابندی کے حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔

"نیویارک ٹائمز" نے اطلاع دی ہے کہ اس قانون کے اطلاق سے تقریباً چھ ہزار فلسطینی مستفید ہونگے، کیونکہ تحفظ کا یہ قانون تارکین وطن کو ان کے آبائی ممالک میں بحران کی صورت میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں رہنے کی اجازت فراہم کرتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے کہ جب وائٹ ہاؤس غزہ میں اسرائیلی جنگ کے سبب رائے دہندگان کے بڑھتے ہوئے غصے کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کیونکہ اسے خدشہ ہے کہ اس سے بائیڈن کے نومبر کے انتخابات میں دوسری بار جیتنے کے امکانات میں کمی واقع ہوگی۔

بائیڈن انتظامیہ کے اہلکاروں نے حال ہی میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد والی ریاست مشی گن کا دورہ کیا، تاکہ مقامی کمیونٹی رہنماؤں سے جنگ کے بارے میں ان کے خدشات کے بارے میں بات کی جا سکے۔

لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ ایک ایسے وقت میں بھی آیا ہے کہ جب ڈیموکریٹک صدر کو امیگریشن پر بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے، خاص طور پر میکسیکو سے تارکین وطن کی بڑی تعداد غیر قانونی طور پر جنوبی سرحد عبور کر کے امریکہ میں داخل ہو رہے ہیں۔(...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]