امریکی نیول ڈسٹرائر نے حوثیوں کی طرف سے اس کی جانب داغے گئے دو میزائلوں کو خلیج عدن میں مار گرایا

یمنیوں کا الزام ہے کہ حوثی گروپ غزہ کی جنگ سے فائدہ اٹھا کر مقامی سطح پر ہمدردی حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے (اے ایف پی)
یمنیوں کا الزام ہے کہ حوثی گروپ غزہ کی جنگ سے فائدہ اٹھا کر مقامی سطح پر ہمدردی حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے (اے ایف پی)
TT

امریکی نیول ڈسٹرائر نے حوثیوں کی طرف سے اس کی جانب داغے گئے دو میزائلوں کو خلیج عدن میں مار گرایا

یمنیوں کا الزام ہے کہ حوثی گروپ غزہ کی جنگ سے فائدہ اٹھا کر مقامی سطح پر ہمدردی حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے (اے ایف پی)
یمنیوں کا الزام ہے کہ حوثی گروپ غزہ کی جنگ سے فائدہ اٹھا کر مقامی سطح پر ہمدردی حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے (اے ایف پی)

امریکہ کے "فوکس نیوز" نیٹ ورک نے دو سینئر امریکی حکام کے حوالے سے خبر دی ہے کہ امریکی نیول ڈسٹرائر "یو ایس ایس میسن" نے حوثی فورسز کی جانب سے داغے گئے دو بیلسٹک میزائلوں کو مار گرایا ہے۔

نیٹ ورک نے وضاحت کی کہ یہ میزائل خلیج عدن میں اسرائیلی کمپنی "زوڈیک" سے تعلق رکھنے والے جہاز کو "آزاد" کرنے کے لیے امریکی نیول ڈسٹرائر کی مداخلت کے بعد داغے گئے، لیکن امریکی ڈسٹرائر نے ان دونوں میزائلوں کا پیچھا کیا جس پر یہ ہدف کو نشانہ بنانے میں ناکام رہے اور خلیج عدن میں گر گئے۔

دونوں امریکی عہدیداروں نے کہا کہ خلیج عدن میں یہ اس وقت ہوا جب امریکی بحریہ نے ایک مال بردار بحری جہاز کو ہائی جیک کرنے کی کوشش ناکام بنا دی اور اس پر سوار 5 مسلح افراد کو گرفتار کر لیا۔ امریکی وازارت دفاع "پینٹاگون" نے اس واقعہ کو "حوثیوں کی خطرے میں ایک بڑا اضافہ" قرار دیا۔

"فوکس نیوز" نیٹ ورک نے آج پہلے یہ کہا کہ 5 افراد کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب انہوں نے خلیج عدن میں ایک ٹینکر کو حراست میں لینے کی کوشش کی جو ایک اسرائیلی تاجر کی ملکیتی کمپنی کی جانب سے چلایا جا رہا تھا۔ نیٹ ورک نے اطلاع دی کہ امریکی بحریہ کے ایک جہاز نے ٹینکر کی طرف سے دی گئی کال کا جواب دیا، جس پر لائبیریا کا جھنڈا لہرا رہا تھا اور وہ کل اتوار کے روز یمن کے ساحل کے قریب فاسفورک ایسڈ کی کھیپ لے کر جا رہا تھا۔ (...)

پیر-13 جمادى الأولى 1444 ہجری، 27 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16435]



بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
TT

بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)

وائٹ ہاؤس کے اعلان کے مطابق، امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکہ میں مقیم فلسطینیوں کو ملک بدری سے 18 ماہ کے لیے قانونی تحفظ فراہم کر دیا ہے، جب کہ بائیڈن کو انتخابی سال میں غزہ پر اسرائیلی حملے کی حمایت کے سبب بڑھتے ہوئے غصے کا بھی سامنا ہے۔

قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ بائیڈن نے غزہ کی پٹی میں "جاری تنازعہ اور انسانی ضروریات کی روشنی میں" فلسطینیوں کی ملک بدری پر پابندی کے حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔

"نیویارک ٹائمز" نے اطلاع دی ہے کہ اس قانون کے اطلاق سے تقریباً چھ ہزار فلسطینی مستفید ہونگے، کیونکہ تحفظ کا یہ قانون تارکین وطن کو ان کے آبائی ممالک میں بحران کی صورت میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں رہنے کی اجازت فراہم کرتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے کہ جب وائٹ ہاؤس غزہ میں اسرائیلی جنگ کے سبب رائے دہندگان کے بڑھتے ہوئے غصے کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کیونکہ اسے خدشہ ہے کہ اس سے بائیڈن کے نومبر کے انتخابات میں دوسری بار جیتنے کے امکانات میں کمی واقع ہوگی۔

بائیڈن انتظامیہ کے اہلکاروں نے حال ہی میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد والی ریاست مشی گن کا دورہ کیا، تاکہ مقامی کمیونٹی رہنماؤں سے جنگ کے بارے میں ان کے خدشات کے بارے میں بات کی جا سکے۔

لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ ایک ایسے وقت میں بھی آیا ہے کہ جب ڈیموکریٹک صدر کو امیگریشن پر بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے، خاص طور پر میکسیکو سے تارکین وطن کی بڑی تعداد غیر قانونی طور پر جنوبی سرحد عبور کر کے امریکہ میں داخل ہو رہے ہیں۔(...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]