خلیج عدن میں بحری قزاقی... اور دمشق کے ہوائی اڈے پر بمباری

حوثیوں پر شبہ ہے کہ انہوں نے ایک ہفتے کے اندر اسرائیل سے منسلک دوسرے بحری جہاز کو اپنے قبضے میں لے لیا ہے

یمنی حکومت نے بحیرہ احمر میں نیویگیشن کے لیے حوثیوں کے خطرے کی سنگینی سے خبردار کیا ہے (ایکس)
یمنی حکومت نے بحیرہ احمر میں نیویگیشن کے لیے حوثیوں کے خطرے کی سنگینی سے خبردار کیا ہے (ایکس)
TT

خلیج عدن میں بحری قزاقی... اور دمشق کے ہوائی اڈے پر بمباری

یمنی حکومت نے بحیرہ احمر میں نیویگیشن کے لیے حوثیوں کے خطرے کی سنگینی سے خبردار کیا ہے (ایکس)
یمنی حکومت نے بحیرہ احمر میں نیویگیشن کے لیے حوثیوں کے خطرے کی سنگینی سے خبردار کیا ہے (ایکس)

ایک امریکی فوجی اہلکار نے اعلان کیا ہے کہ نامعلوم مسلح افراد نے گزشتہ روز خلیج عدن میں ایک اسرائیلی کمپنی سے منسلک ایک آئل ٹینکر کو روک کر اسے اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے۔

امریکی اہلکار نے "فرانسیسی پریس ایجنسی" کو بتایا: "ایسے اشارے ملے ہیں کہ نامعلوم مسلح افراد کی ایک نامعلوم تعداد نے خلیج عدن میں ٹینکر (سنٹرل پارک) کو اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے"، جب کہ "امریکی اور اتحادی افواج علاقے کے آس پاس موجود ہیں اور ہم صورت حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔"

خیال رہے کہ اس سے قبل کل سمندری سیکورٹی کی کمپنی "ایمبری" نے اطلاع دی تھی کہ حوثیوں نے پہلے ہی دھمکی دی تھی کہ اگر جہاز نے اپنا راستہ حدیدہ بندرگاہ کی طرف نہ موڑا تو وہ اس پر حملہ کر دیں گے۔ کمپنی مزید کہا کہ علاقے میں ایک اور جہاز نے اطلاع دی کہ "دو کشتیوں پر سوار 8 افراد فوجی وردیوں میں ملبوس" ٹینکر "سنٹرل پارک" کے قریب آئے۔

ایک اسرائیلی تاجر کے ملکیتی تجارتی بحری جہاز پر (جمعہ کے روز) بحر ہند میں ایک مشتبہ ایرانی ساختہ ڈرون طیارے نے حملہ کیا۔ جب کہ تقریباً ایک ہفتہ قبل حوثیوں نے اعلان کیا تھا کہ انہوں نے بحیرہ احمر میں ایک اسرائیلی تاجر کے ملکیتی جہاز پر قبضہ کر لیا ہے۔ (...)

پیر-13 جمادى الأولى 1444 ہجری، 27 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16435]



بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
TT

بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)

وائٹ ہاؤس کے اعلان کے مطابق، امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکہ میں مقیم فلسطینیوں کو ملک بدری سے 18 ماہ کے لیے قانونی تحفظ فراہم کر دیا ہے، جب کہ بائیڈن کو انتخابی سال میں غزہ پر اسرائیلی حملے کی حمایت کے سبب بڑھتے ہوئے غصے کا بھی سامنا ہے۔

قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ بائیڈن نے غزہ کی پٹی میں "جاری تنازعہ اور انسانی ضروریات کی روشنی میں" فلسطینیوں کی ملک بدری پر پابندی کے حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔

"نیویارک ٹائمز" نے اطلاع دی ہے کہ اس قانون کے اطلاق سے تقریباً چھ ہزار فلسطینی مستفید ہونگے، کیونکہ تحفظ کا یہ قانون تارکین وطن کو ان کے آبائی ممالک میں بحران کی صورت میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں رہنے کی اجازت فراہم کرتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے کہ جب وائٹ ہاؤس غزہ میں اسرائیلی جنگ کے سبب رائے دہندگان کے بڑھتے ہوئے غصے کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کیونکہ اسے خدشہ ہے کہ اس سے بائیڈن کے نومبر کے انتخابات میں دوسری بار جیتنے کے امکانات میں کمی واقع ہوگی۔

بائیڈن انتظامیہ کے اہلکاروں نے حال ہی میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد والی ریاست مشی گن کا دورہ کیا، تاکہ مقامی کمیونٹی رہنماؤں سے جنگ کے بارے میں ان کے خدشات کے بارے میں بات کی جا سکے۔

لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ ایک ایسے وقت میں بھی آیا ہے کہ جب ڈیموکریٹک صدر کو امیگریشن پر بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے، خاص طور پر میکسیکو سے تارکین وطن کی بڑی تعداد غیر قانونی طور پر جنوبی سرحد عبور کر کے امریکہ میں داخل ہو رہے ہیں۔(...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]