بائیڈن دبئی میں " COP28 " سربراہی اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے: نیویارک ٹائمز

صدر جو بائیڈن 27 جون 2022 کی ایک تصویر (ڈی پی اے)
صدر جو بائیڈن 27 جون 2022 کی ایک تصویر (ڈی پی اے)
TT

بائیڈن دبئی میں " COP28 " سربراہی اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے: نیویارک ٹائمز

صدر جو بائیڈن 27 جون 2022 کی ایک تصویر (ڈی پی اے)
صدر جو بائیڈن 27 جون 2022 کی ایک تصویر (ڈی پی اے)

امریکی اخبار "نیو یارک ٹائمز" نے وائٹ ہاؤس کے ایک اہلکار کے حوالے سے آج پیر کے روز بتایا کہ صدر جو بائیڈن آئندہ جمعرات کو متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی میں شروع ہونے والے "COP28" سربراہی اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔

امریکی اخبار نے کہا کہ اہلکار، جس کا نام ان کی درخواست پر شائع نہیں کیا گیا، نے موسمیاتی سربراہی اجلاس میں بائیڈن کے شرکت نہ کرنے کی وجوہات ظاہر نہیں کیں۔ تاہم، انہوں نے کہا کہ وائٹ ہاؤس کے سینئر حکام کا خیال تھا کہ غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے درمیان جنگ نے حالیہ ہفتوں کے دوران امریکی صدر کو تھکا دیا ہے۔

خیال رہے کہ یہ سربراہی اجلاس دو ہفتوں تک جاری رہے گا، جس میں برطانیہ کے بادشاہ چارلس III اور ویٹیکن کے پوپ فرانسس سمیت تقریباً 200 ممالک کے رہنماؤں کی شرکت ہوگی اور یہ دنیا کی نمایاں ترین موسمیاتی سرگرمی شمار ہوتی ہے۔

پیر-13 جمادى الأولى 1444 ہجری، 27 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16435]



بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
TT

بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)

وائٹ ہاؤس کے اعلان کے مطابق، امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکہ میں مقیم فلسطینیوں کو ملک بدری سے 18 ماہ کے لیے قانونی تحفظ فراہم کر دیا ہے، جب کہ بائیڈن کو انتخابی سال میں غزہ پر اسرائیلی حملے کی حمایت کے سبب بڑھتے ہوئے غصے کا بھی سامنا ہے۔

قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ بائیڈن نے غزہ کی پٹی میں "جاری تنازعہ اور انسانی ضروریات کی روشنی میں" فلسطینیوں کی ملک بدری پر پابندی کے حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔

"نیویارک ٹائمز" نے اطلاع دی ہے کہ اس قانون کے اطلاق سے تقریباً چھ ہزار فلسطینی مستفید ہونگے، کیونکہ تحفظ کا یہ قانون تارکین وطن کو ان کے آبائی ممالک میں بحران کی صورت میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں رہنے کی اجازت فراہم کرتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے کہ جب وائٹ ہاؤس غزہ میں اسرائیلی جنگ کے سبب رائے دہندگان کے بڑھتے ہوئے غصے کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کیونکہ اسے خدشہ ہے کہ اس سے بائیڈن کے نومبر کے انتخابات میں دوسری بار جیتنے کے امکانات میں کمی واقع ہوگی۔

بائیڈن انتظامیہ کے اہلکاروں نے حال ہی میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد والی ریاست مشی گن کا دورہ کیا، تاکہ مقامی کمیونٹی رہنماؤں سے جنگ کے بارے میں ان کے خدشات کے بارے میں بات کی جا سکے۔

لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ ایک ایسے وقت میں بھی آیا ہے کہ جب ڈیموکریٹک صدر کو امیگریشن پر بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے، خاص طور پر میکسیکو سے تارکین وطن کی بڑی تعداد غیر قانونی طور پر جنوبی سرحد عبور کر کے امریکہ میں داخل ہو رہے ہیں۔(...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]