ہم غزہ کے لوگوں کی فوری انسانی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے پرعزم ہیں: بائیڈن

غزہ کی پٹی کے شہر خان یونس پر اسرائیلی بمباری کے بعد فلسطینی زندہ بچ جانے والوں کی تلاش کر رہے ہیں، 26 اکتوبر 2023 (اے ایف پی)
غزہ کی پٹی کے شہر خان یونس پر اسرائیلی بمباری کے بعد فلسطینی زندہ بچ جانے والوں کی تلاش کر رہے ہیں، 26 اکتوبر 2023 (اے ایف پی)
TT

ہم غزہ کے لوگوں کی فوری انسانی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے پرعزم ہیں: بائیڈن

غزہ کی پٹی کے شہر خان یونس پر اسرائیلی بمباری کے بعد فلسطینی زندہ بچ جانے والوں کی تلاش کر رہے ہیں، 26 اکتوبر 2023 (اے ایف پی)
غزہ کی پٹی کے شہر خان یونس پر اسرائیلی بمباری کے بعد فلسطینی زندہ بچ جانے والوں کی تلاش کر رہے ہیں، 26 اکتوبر 2023 (اے ایف پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل جمعرات کے روز تصدیق کی کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کی فوری انسانی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

امریکی صدر نے "X" پلیٹ فارم پر اپنے اکاؤنٹ میں مزید کہا کہ ان کا ملک غزہ کی پٹی کے لیے فوری طور پر مدد بڑھانے کے لیے دنیا کی کوششوں کو متحرک کرنے کے لیے کام کرتا رہے گا۔

اسی طرح امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے اپنے دورہ کے دوران اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے ساتھ ملاقات کے دوران زور دیا کہ جنوبی غزہ میں کسی بھی فوجی آپریشن سے قبل انسانی ضروریات اور شہریوں کے تحفظ کو مدنظر رکھا جائے۔

امریکی وزیر خارجہ نے کل جمعرات کے روز اسرائیل اور تحریک "حماس" کے درمیان جنگ میں عارضی جنگ بندی میں مزید توسیع کا مطالبہ کیا، جو آج ساتویں دن جمعہ کی صبح ختم ہونے والی تھی۔ انہوں نے تل ابیب میں صحافیوں کو کہا: "یہ واضح ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ اس راستے پر آگے بڑھا جائے... ہم یہ جنگ بندی آٹھویں روز اور اس سے بھی زیادہ دنوں تک چاہتے ہیں۔"

جمعہ-17 جمادى الأولى 1445ہجری، 01 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16439]



بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
TT

بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)

وائٹ ہاؤس کے اعلان کے مطابق، امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکہ میں مقیم فلسطینیوں کو ملک بدری سے 18 ماہ کے لیے قانونی تحفظ فراہم کر دیا ہے، جب کہ بائیڈن کو انتخابی سال میں غزہ پر اسرائیلی حملے کی حمایت کے سبب بڑھتے ہوئے غصے کا بھی سامنا ہے۔

قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ بائیڈن نے غزہ کی پٹی میں "جاری تنازعہ اور انسانی ضروریات کی روشنی میں" فلسطینیوں کی ملک بدری پر پابندی کے حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔

"نیویارک ٹائمز" نے اطلاع دی ہے کہ اس قانون کے اطلاق سے تقریباً چھ ہزار فلسطینی مستفید ہونگے، کیونکہ تحفظ کا یہ قانون تارکین وطن کو ان کے آبائی ممالک میں بحران کی صورت میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں رہنے کی اجازت فراہم کرتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے کہ جب وائٹ ہاؤس غزہ میں اسرائیلی جنگ کے سبب رائے دہندگان کے بڑھتے ہوئے غصے کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کیونکہ اسے خدشہ ہے کہ اس سے بائیڈن کے نومبر کے انتخابات میں دوسری بار جیتنے کے امکانات میں کمی واقع ہوگی۔

بائیڈن انتظامیہ کے اہلکاروں نے حال ہی میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد والی ریاست مشی گن کا دورہ کیا، تاکہ مقامی کمیونٹی رہنماؤں سے جنگ کے بارے میں ان کے خدشات کے بارے میں بات کی جا سکے۔

لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ ایک ایسے وقت میں بھی آیا ہے کہ جب ڈیموکریٹک صدر کو امیگریشن پر بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے، خاص طور پر میکسیکو سے تارکین وطن کی بڑی تعداد غیر قانونی طور پر جنوبی سرحد عبور کر کے امریکہ میں داخل ہو رہے ہیں۔(...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]