امریکی ڈسٹرائر نے بحیرہ احمر میں بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کے بعد کئی ڈرون مار گرائے:  "سینٹ کام"

امریکی بحریہ کے ڈسٹرائر "یو ایس ایس کارنی" گزشتہ ماہ اکتوبر میں نہر سویز کو عبور کرتے ہوئے (روئٹرز)
امریکی بحریہ کے ڈسٹرائر "یو ایس ایس کارنی" گزشتہ ماہ اکتوبر میں نہر سویز کو عبور کرتے ہوئے (روئٹرز)
TT

امریکی ڈسٹرائر نے بحیرہ احمر میں بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کے بعد کئی ڈرون مار گرائے:  "سینٹ کام"

امریکی بحریہ کے ڈسٹرائر "یو ایس ایس کارنی" گزشتہ ماہ اکتوبر میں نہر سویز کو عبور کرتے ہوئے (روئٹرز)
امریکی بحریہ کے ڈسٹرائر "یو ایس ایس کارنی" گزشتہ ماہ اکتوبر میں نہر سویز کو عبور کرتے ہوئے (روئٹرز)

امریکی سنٹرل کمانڈ (سینٹ کام) نے اعلان کیا ہے کہ اتوار کے روز ایک امریکی ڈسٹرائر نے بحیرہ احمر میں یمن کی جانب سے حملوں میں نشانہ بننے والے تجارتی بحری جہازوں کو مدد فراہم کرتے ہوئے حملہ کرنے والے کئی ڈرون مار گرائے ہیں۔

سینٹ کام نے اپنے جاری بیان میں کہا: "آج بحیرہ احمر کے جنوب میں بین الاقوامی پانیوں میں الگ الگ سفر کرنے والے 3 تجارتی جہازوں پر 4 حملے ہوئے۔" بیان میں مزید کہا گیا کہ "آرلی برک کلاس کے ڈسٹرائر یو ایس ایس کارنی نے بحری جہازوں سے موصول ہونے والی مدد کی درخواستوں کا جواب دیتے ہوئے مدد فراہم کی،" اور تین ڈرونز کو مار گرایا جو دن کے وقت ڈسٹرائر کی طرف جا رہے تھے۔

پیر-20 جمادى الأولى 1445ہجری، 04 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16442]



روس کی اینٹی سیٹلائٹ صلاحیتوں کی ترقی پر تشویشناک ہے: وائٹ ہاؤس کا بیان

سیٹلائٹ (آرکائیو - روئٹرز)
سیٹلائٹ (آرکائیو - روئٹرز)
TT

روس کی اینٹی سیٹلائٹ صلاحیتوں کی ترقی پر تشویشناک ہے: وائٹ ہاؤس کا بیان

سیٹلائٹ (آرکائیو - روئٹرز)
سیٹلائٹ (آرکائیو - روئٹرز)

وائٹ ہاؤس نے کل جمعرات کے روز تصدیق کی کہ امریکی قانون سازوں کی جانب سے قومی سلامتی کے لیے جس خطرے کی جانب اشارہ کیا گیا ہے وہ روس کا اینٹی سیٹلائٹ ہتھیار کی تیاری سے متعلق ہے۔

قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے صحافیوں کو بتایا: "میں تصدیق کر سکتا ہوں کہ یہ خطرہ اینٹی سیٹلائٹ صلاحیت سے متعلق ہے جسے روس نے ترقی دی ہے۔" "فرانسیسی پریس ایجنسی" کے مطابق، انہوں نے مزید کہا: "ہتھیار پریشان کن ضرور ہے لیکن فوری طور پر کسی کی سلامتی کے لیے خطرہ نہیں ہے۔"

پارلیمنٹ میں انٹیلی جنس کمیٹی کے چیئرمین ریپبلکن مائیک ٹرنر نے بدھ کے روز خبردار کیا تھا کہ یہ "امریکی قومی سلامتی کے لیے سنگین خطرے" ہے۔ انہوں نے ایک بیان میں امریکی صدر جو بائیڈن سے مطالبہ کیا کہ وہ اس خطرے سے متعلق انٹیلی جنس معلومات کو ظاہر کریں، "تاکہ کانگریس، انتظامیہ اور اتحادی سب عوامی طور پر اس خطرے سے نمٹنے کے لیے ضروری اقدامات سے متعلق بات چیت کر سکیں۔"

دریں اثناء امریکی میڈیا کی متعدد رپورٹس میں بھی اشارہ کیا گیا ہے کہ یہ خطرہ روس سے جڑا ہوا ہے، جب کہ ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ماسکو اینٹی سیٹلائٹ نیوکلیئر ہتھیار کو تیار کر رہا ہے۔

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]