امریکی ڈسٹرائر نے بحیرہ احمر میں بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کے بعد کئی ڈرون مار گرائے:  "سینٹ کام"

امریکی بحریہ کے ڈسٹرائر "یو ایس ایس کارنی" گزشتہ ماہ اکتوبر میں نہر سویز کو عبور کرتے ہوئے (روئٹرز)
امریکی بحریہ کے ڈسٹرائر "یو ایس ایس کارنی" گزشتہ ماہ اکتوبر میں نہر سویز کو عبور کرتے ہوئے (روئٹرز)
TT

امریکی ڈسٹرائر نے بحیرہ احمر میں بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کے بعد کئی ڈرون مار گرائے:  "سینٹ کام"

امریکی بحریہ کے ڈسٹرائر "یو ایس ایس کارنی" گزشتہ ماہ اکتوبر میں نہر سویز کو عبور کرتے ہوئے (روئٹرز)
امریکی بحریہ کے ڈسٹرائر "یو ایس ایس کارنی" گزشتہ ماہ اکتوبر میں نہر سویز کو عبور کرتے ہوئے (روئٹرز)

امریکی سنٹرل کمانڈ (سینٹ کام) نے اعلان کیا ہے کہ اتوار کے روز ایک امریکی ڈسٹرائر نے بحیرہ احمر میں یمن کی جانب سے حملوں میں نشانہ بننے والے تجارتی بحری جہازوں کو مدد فراہم کرتے ہوئے حملہ کرنے والے کئی ڈرون مار گرائے ہیں۔

سینٹ کام نے اپنے جاری بیان میں کہا: "آج بحیرہ احمر کے جنوب میں بین الاقوامی پانیوں میں الگ الگ سفر کرنے والے 3 تجارتی جہازوں پر 4 حملے ہوئے۔" بیان میں مزید کہا گیا کہ "آرلی برک کلاس کے ڈسٹرائر یو ایس ایس کارنی نے بحری جہازوں سے موصول ہونے والی مدد کی درخواستوں کا جواب دیتے ہوئے مدد فراہم کی،" اور تین ڈرونز کو مار گرایا جو دن کے وقت ڈسٹرائر کی طرف جا رہے تھے۔

پیر-20 جمادى الأولى 1445ہجری، 04 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16442]



اسرائیل پر رفح میں شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کی امریکی شرط "مہنگی" ہے

امریکی صدر جو بائیڈن (آرکائیوز - روئٹرز)
امریکی صدر جو بائیڈن (آرکائیوز - روئٹرز)
TT

اسرائیل پر رفح میں شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کی امریکی شرط "مہنگی" ہے

امریکی صدر جو بائیڈن (آرکائیوز - روئٹرز)
امریکی صدر جو بائیڈن (آرکائیوز - روئٹرز)

امریکی ذرائع نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال کے بعد خبردار کیا ہے کہ رفح پر آئندہ حملے کی صورت میں اسرائیل پر شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کی امریکی شرط "بہت مہنگی شرط" ہے، جس سے "بائیڈن انتظامیہ کو ریاست ہائے متحدہ امریکہ کی ساکھ اور رفح میں فلسطینیوں کے ممکنہ قتل عام اور انسانی تباہی کے حوالے سے اپنی قانونی و اخلاقی ذمہ داریوں سے متعلق چیلنجوں کا سامنا ہے۔"

امریکی انتظامیہ نے رفح شہر میں اسرائیلی آپریشن کے خطرے کے بارے میں اعلانیہ انتباہ جاری کیا تھا، لیکن آخر میں اس نے اسرائیل کو آپریشن کرنے کے لیے اس شرط پر گرین سگنل دیا کہ کوئی بھی آپریشن فلسطینیوں کے تحفظ کے لیے واضح منصوبہ بندی کے بغیر نہیں کیا جائے گا۔

رفح میں انسانی تباہی کے بارے میں اقوام متحدہ اور بین الاقوامی انتباہات جاری کیے گئے تھے اور رفح سے ایک ملین سے زائد افراد کو نکالنے اور انہیں تحفظ دینے کے منصوبوں سے متعلق نیتن یاہو کے صدر بائیڈن کے ساتھ وعدوں کے بارے میں شکوک و شبہات بڑھ گئے ہیں، جیسا کہ بعض نے اسے "غیر حقیقت پسندانہ" قرار دیا ہے۔ (...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]