امریکی ایوان نمائندگان نے بائیڈن کے خلاف مواخذے کی کارروائی شروع کر دی

ہنٹر کا کانگریس کو چیلنج اور اپنے والد کا دفاع

امریکی ایوان نمائندگان نے بائیڈن کے خلاف مواخذے کی کارروائی شروع کر دی
TT

امریکی ایوان نمائندگان نے بائیڈن کے خلاف مواخذے کی کارروائی شروع کر دی

امریکی ایوان نمائندگان نے بائیڈن کے خلاف مواخذے کی کارروائی شروع کر دی

ریپبلکن نمائندوں نے امریکی صدر جو بائیڈن کو معزول کرنے کے لیے اپنی کوششیں تیز کر دی ہیں۔ کل شام سب کی نظریں ایوان نمائندگان کی طرف تھیں، جس نے بائیڈن کے طرز عمل، جس سے ان کی برطرفی پر حتمی ووٹنگ ہو سکتی ہے، کی تحقیقات کا سلسلہ شروع کرنے کے مقصد سے مواخذے کے سرکاری طریقہ کار کا جائزہ لیا۔

مسودے کے متن کے مطابق، ایوان نمائندگان کی قرارداد 3 میں قانون ساز کمیٹیوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ "بائیڈن کے خلاف تحقیقات جاری رکھیں، جس کا مقصد اس بات کا تعین کرنا ہے کہ آیا ان کی معزولی کے لیے کافی ثبوت پائے جاتے ہیں"۔ اس قدم کے ساتھ ہی ریپبلکنز نے سخت انتخابی مہموں کا آغاز کر دیا ہے، جس کے دوران وہ امریکی صدر پر بدعنوانی اور اپنے خاندان کو مالدار بنانے کے لیے اپنے عہدے کا استحصال کرنے کے اپنے الزامات کو دہرائیں گے۔

دوسری جانب، ایوان نمائندگان کے نئے اسپیکر مائیک جانسن نے ان اقدامات کو سیاسی قرار دینے کی تردید کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ یہ "مکمل طور پر قانونی فیصلہ" ہے۔ جانسن نے کانگریس میں ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم کوئی سیاسی فیصلہ نہیں کر رہے ہیں، یہ ایک قانونی فیصلہ ہے... ہمیں سچ کا ساتھ دینا چاہیے اور یہ بالکل وہی ہے جو ہم کر رہے ہیں۔" (...)

جمعرات-01 جمادى الآخر 1445 ہجری، 14 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16452]



بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
TT

بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)

وائٹ ہاؤس کے اعلان کے مطابق، امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکہ میں مقیم فلسطینیوں کو ملک بدری سے 18 ماہ کے لیے قانونی تحفظ فراہم کر دیا ہے، جب کہ بائیڈن کو انتخابی سال میں غزہ پر اسرائیلی حملے کی حمایت کے سبب بڑھتے ہوئے غصے کا بھی سامنا ہے۔

قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ بائیڈن نے غزہ کی پٹی میں "جاری تنازعہ اور انسانی ضروریات کی روشنی میں" فلسطینیوں کی ملک بدری پر پابندی کے حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔

"نیویارک ٹائمز" نے اطلاع دی ہے کہ اس قانون کے اطلاق سے تقریباً چھ ہزار فلسطینی مستفید ہونگے، کیونکہ تحفظ کا یہ قانون تارکین وطن کو ان کے آبائی ممالک میں بحران کی صورت میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں رہنے کی اجازت فراہم کرتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے کہ جب وائٹ ہاؤس غزہ میں اسرائیلی جنگ کے سبب رائے دہندگان کے بڑھتے ہوئے غصے کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کیونکہ اسے خدشہ ہے کہ اس سے بائیڈن کے نومبر کے انتخابات میں دوسری بار جیتنے کے امکانات میں کمی واقع ہوگی۔

بائیڈن انتظامیہ کے اہلکاروں نے حال ہی میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد والی ریاست مشی گن کا دورہ کیا، تاکہ مقامی کمیونٹی رہنماؤں سے جنگ کے بارے میں ان کے خدشات کے بارے میں بات کی جا سکے۔

لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ ایک ایسے وقت میں بھی آیا ہے کہ جب ڈیموکریٹک صدر کو امیگریشن پر بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے، خاص طور پر میکسیکو سے تارکین وطن کی بڑی تعداد غیر قانونی طور پر جنوبی سرحد عبور کر کے امریکہ میں داخل ہو رہے ہیں۔(...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]