امریکہ ایرانی ڈرون کی تیاری سے منسلک نیٹ ورک پر نئی پابندیاں عائد کر رہا ہے

امریکی وزارت خزانہ کا لوگو (روئٹرز)
امریکی وزارت خزانہ کا لوگو (روئٹرز)
TT

امریکہ ایرانی ڈرون کی تیاری سے منسلک نیٹ ورک پر نئی پابندیاں عائد کر رہا ہے

امریکی وزارت خزانہ کا لوگو (روئٹرز)
امریکی وزارت خزانہ کا لوگو (روئٹرز)

امریکی وزارت خزانہ نے کل منگل کے روز کہا کہ امریکہ نے ایران، ملائیشیا، ہانگ کانگ اور انڈونیشیا میں موجود 10 اداروں اور 4 افراد پر ایرانی ڈرون کی تیاری میں معاونت کا الزام لگاتے ہوئے نئی پابندیاں عائد کی ہیں۔ خیر رساں ایجنسی "روئٹرز" کے مطابق، وزارت نے کہا کہ نیٹ ورک نے ایرانی "پاسداران انقلاب" اور اس کے ڈرون پروگرام سے وابستہ تنظیم "خود کفیل جہاد" کی فضائیہ کے لیے لاکھوں ڈالر مالیت کے پرزوں کی خریداری میں سہولت فراہم کی۔

دہشت گردی اور مالیاتی انٹیلی جنس امور میں وزارت خزانہ کے سیکرٹری برائن نیلسن نے ایک بیان میں کہا کہ "ایران کی جانب سے مہلک ڈرون طیاروں کی پیداوار اور مشرق وسطیٰ اور روس میں اپنے دہشت گرد ایجنٹوں کے ذریعے غیر قانونی پھیلاؤ سے کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے اور تنازعات کو طول دے کر خطے کے استحکام کو نقصان پہنچایا گیا ہے۔"

تاہم، واشنگٹن طویل عرصے سے تہران پر الزام لگاتا رہا ہے کہ وہ روس کو یہ ہتھیار یوکرین میں استعمال کرنے کے لیے فراہم کر رہا ہے، لیکن ایران تردید کرتا رہا ہے کہ وہ روس کو ڈرون فراہم کر رہا ہے۔

بدھ-07 جمادى الآخر 1445ہجری، 20 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16458]



واشنگٹن یقین دہانی کر رہا ہے کہ غزہ میں یرغمالیوں سے متعلق معاہدہ اب بھی "ممکن" ہے

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)
TT

واشنگٹن یقین دہانی کر رہا ہے کہ غزہ میں یرغمالیوں سے متعلق معاہدہ اب بھی "ممکن" ہے

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)

وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے صحافیوں کو بتایا: "ہم سمجھتے ہیں کہ معاہدے تک پہنچنا ممکن ہے اور ہم اس کے حصول کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔" انہوں نے مزید کہا: "ہمیں یقین ہے کہ جنگ بندی (کے اعلان) اور یرغمالیوں کے بارے میں ایک معاہدے تک پہنچنے کے فوائد بہت زیادہ ہیں، جو نہ صرف رہا کیے جانے والے یرغمالیوں کے لیے ہیں، بلکہ غزہ میں انسانی ہمدردی کی کوششوں اور تنازعے کے موثر و دیرپا حل کے لیے ہماری قابلیت کے مفاد میں ہے۔"

ملر نے غزہ میں چھ سالہ بچی ہند رجب کی "المناک" موت پر افسوس کا اظہار کیا، جو کئی روز تک مدد کے لیے پکارتی رہی لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ انہوں نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ اس سلسلے میں جلد تحقیقات مکمل کرے۔ امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ "اس بچی کی کہانی تباہ کن اور دل دہلا دینے والی ہے اور یقیناً اسی طرح ہزاروں دوسرے بچے بھی ہیں جو اس تنازع کے نظر ہو چکے ہیں۔" انہوں نے مزید کہا کہ "ہم نے اسرائیلی حکام سے کہا ہے کہ وہ اس واقعہ کی فوری تحقیقات کریں۔"

منگل-03 شعبان 1445ہجری، 13 فروری 2024، شمارہ نمبر[16513]