واشنگٹن کو ایرانی یورینیم کی افزودگی میں اضافے سے متعلق ایک رپورٹ کے بعد "شدید تشویش"

وسطی ایران کے علاقے نطنز میں یورینیم افزودگی کی ایک تنصیب کے اندر سینٹری فیوجز (اے پی)
وسطی ایران کے علاقے نطنز میں یورینیم افزودگی کی ایک تنصیب کے اندر سینٹری فیوجز (اے پی)
TT

واشنگٹن کو ایرانی یورینیم کی افزودگی میں اضافے سے متعلق ایک رپورٹ کے بعد "شدید تشویش"

وسطی ایران کے علاقے نطنز میں یورینیم افزودگی کی ایک تنصیب کے اندر سینٹری فیوجز (اے پی)
وسطی ایران کے علاقے نطنز میں یورینیم افزودگی کی ایک تنصیب کے اندر سینٹری فیوجز (اے پی)

وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان نے کہا ہے کہ امریکہ کو ایران کی جانب سے افزودہ یورینیم کی پیداوار میں اضافے کے بارے میں بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی رپورٹ پر "سخت تشویش" ہے۔

ترجمان نے کہا: "ایرانی جوہری سرگرمیوں میں اضافہ انتہائی تشویشناک ہے کیونکہ ایرانی حمایت یافتہ ایجنٹس خطے میں اپنی خطرناک اور عدم استحکام کی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں، جن میں حالیہ تباہ کن ڈرون حملہ، عراق اور شام میں حملے کرنے کی مزید کوششیں اور بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں پر حوثیوں کے حملے شامل ہیں۔"

بدھ-14 جمادى الآخر 1445ہجری، 27 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16465]



بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
TT

بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)

وائٹ ہاؤس کے اعلان کے مطابق، امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکہ میں مقیم فلسطینیوں کو ملک بدری سے 18 ماہ کے لیے قانونی تحفظ فراہم کر دیا ہے، جب کہ بائیڈن کو انتخابی سال میں غزہ پر اسرائیلی حملے کی حمایت کے سبب بڑھتے ہوئے غصے کا بھی سامنا ہے۔

قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ بائیڈن نے غزہ کی پٹی میں "جاری تنازعہ اور انسانی ضروریات کی روشنی میں" فلسطینیوں کی ملک بدری پر پابندی کے حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔

"نیویارک ٹائمز" نے اطلاع دی ہے کہ اس قانون کے اطلاق سے تقریباً چھ ہزار فلسطینی مستفید ہونگے، کیونکہ تحفظ کا یہ قانون تارکین وطن کو ان کے آبائی ممالک میں بحران کی صورت میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں رہنے کی اجازت فراہم کرتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے کہ جب وائٹ ہاؤس غزہ میں اسرائیلی جنگ کے سبب رائے دہندگان کے بڑھتے ہوئے غصے کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کیونکہ اسے خدشہ ہے کہ اس سے بائیڈن کے نومبر کے انتخابات میں دوسری بار جیتنے کے امکانات میں کمی واقع ہوگی۔

بائیڈن انتظامیہ کے اہلکاروں نے حال ہی میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد والی ریاست مشی گن کا دورہ کیا، تاکہ مقامی کمیونٹی رہنماؤں سے جنگ کے بارے میں ان کے خدشات کے بارے میں بات کی جا سکے۔

لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ ایک ایسے وقت میں بھی آیا ہے کہ جب ڈیموکریٹک صدر کو امیگریشن پر بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے، خاص طور پر میکسیکو سے تارکین وطن کی بڑی تعداد غیر قانونی طور پر جنوبی سرحد عبور کر کے امریکہ میں داخل ہو رہے ہیں۔(...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]