امریکی فوج نے بحیرہ احمر میں حوثیوں کی جانب سے داغے گئے "ڈرون" اور "بیلسٹک میزائل" کو مار گرایا

خلیج عمان میں امریکی سینٹرل کمانڈ کے جنگی جہازوں کی فائل فوٹو (سینٹ کام)
خلیج عمان میں امریکی سینٹرل کمانڈ کے جنگی جہازوں کی فائل فوٹو (سینٹ کام)
TT

امریکی فوج نے بحیرہ احمر میں حوثیوں کی جانب سے داغے گئے "ڈرون" اور "بیلسٹک میزائل" کو مار گرایا

خلیج عمان میں امریکی سینٹرل کمانڈ کے جنگی جہازوں کی فائل فوٹو (سینٹ کام)
خلیج عمان میں امریکی سینٹرل کمانڈ کے جنگی جہازوں کی فائل فوٹو (سینٹ کام)

مشرق وسطیٰ میں امریکی فوجی کمانڈ "سینٹ کام" نے کہا ہے کہ اس نے حوثیوں کی طرف سے 19 اکتوبر سے بین الاقوامی جہاز رانی پر شروع کیے گئے حملوں کی 22ویں کوشش میں جنوبی بحیرہ احمر میں ایک ڈرون طیارے اور ایک اینٹی شپ بیلسٹک میزائل کو مار گرایا ہے۔

سینٹ کام نے "ایکس" پلیٹ فارم (سابقہ ​​ٹویٹر) پر کہا: "علاقے میں موجود 18 جہازوں میں سے کسی کو نقصان نہیں پہنچا اور نہ ہی کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع ملی ہے۔"

جمعہ-16 جمادى الآخر 1445 ہجری، 29 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16467]



بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
TT

بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)

وائٹ ہاؤس کے اعلان کے مطابق، امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکہ میں مقیم فلسطینیوں کو ملک بدری سے 18 ماہ کے لیے قانونی تحفظ فراہم کر دیا ہے، جب کہ بائیڈن کو انتخابی سال میں غزہ پر اسرائیلی حملے کی حمایت کے سبب بڑھتے ہوئے غصے کا بھی سامنا ہے۔

قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ بائیڈن نے غزہ کی پٹی میں "جاری تنازعہ اور انسانی ضروریات کی روشنی میں" فلسطینیوں کی ملک بدری پر پابندی کے حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔

"نیویارک ٹائمز" نے اطلاع دی ہے کہ اس قانون کے اطلاق سے تقریباً چھ ہزار فلسطینی مستفید ہونگے، کیونکہ تحفظ کا یہ قانون تارکین وطن کو ان کے آبائی ممالک میں بحران کی صورت میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں رہنے کی اجازت فراہم کرتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے کہ جب وائٹ ہاؤس غزہ میں اسرائیلی جنگ کے سبب رائے دہندگان کے بڑھتے ہوئے غصے کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کیونکہ اسے خدشہ ہے کہ اس سے بائیڈن کے نومبر کے انتخابات میں دوسری بار جیتنے کے امکانات میں کمی واقع ہوگی۔

بائیڈن انتظامیہ کے اہلکاروں نے حال ہی میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد والی ریاست مشی گن کا دورہ کیا، تاکہ مقامی کمیونٹی رہنماؤں سے جنگ کے بارے میں ان کے خدشات کے بارے میں بات کی جا سکے۔

لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ ایک ایسے وقت میں بھی آیا ہے کہ جب ڈیموکریٹک صدر کو امیگریشن پر بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے، خاص طور پر میکسیکو سے تارکین وطن کی بڑی تعداد غیر قانونی طور پر جنوبی سرحد عبور کر کے امریکہ میں داخل ہو رہے ہیں۔(...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]