امریکہ اور برطانیہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کر رہے ہیں

برطانوی وزارت دفاع کی طرف سے نشر کی گئی ایک تصویر جس میں برطانوی رائل ایئر فورس کا طیارہ یمن میں ٹھکانوں پر بمباری میں شریک ہے (روئٹرز)
برطانوی وزارت دفاع کی طرف سے نشر کی گئی ایک تصویر جس میں برطانوی رائل ایئر فورس کا طیارہ یمن میں ٹھکانوں پر بمباری میں شریک ہے (روئٹرز)
TT

امریکہ اور برطانیہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کر رہے ہیں

برطانوی وزارت دفاع کی طرف سے نشر کی گئی ایک تصویر جس میں برطانوی رائل ایئر فورس کا طیارہ یمن میں ٹھکانوں پر بمباری میں شریک ہے (روئٹرز)
برطانوی وزارت دفاع کی طرف سے نشر کی گئی ایک تصویر جس میں برطانوی رائل ایئر فورس کا طیارہ یمن میں ٹھکانوں پر بمباری میں شریک ہے (روئٹرز)

امریکی میڈیا نے آج جمعہ کے روز صبح سویرے اطلاع دی ہے کہ امریکہ اور برطانیہ، یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کر رہے ہیں۔

امریکی اور برطانوی فوجوں نے جنگی بحری جہازوں اور لڑاکا طیاروں کے ذریعے "ٹوماہاک" نامی میزائلوں کا استعمال کرتے بڑے پیمانے پر جوابی حملہ کرتے ہوئے یمن میں حوثیوں کے دس سے زائد ٹھکانوں پر بمباری کی، جیسا کہ امریکی حکام نے امریکی میڈیا کو تصدیق کی ہے۔

امریکی حکام نے مزید کہا کہ ان فوجی اہداف میں لاجسٹک مراکز، فضائی دفاعی نظام اور ہتھیاروں کے ذخیرہ کرنے کی جگہوں کو نشانہ بنایا گیا۔

حوثی گروپ کے ایک اہلکار نے تصدیق کی کہ امریکہ اور برطانیہ دارالحکومت صنعا اور یمن کے دیگر گورنریٹوں، بالخصوص حدیدہ، صعدہ اور ذمار، پر فضائی حملے کر رہے ہیں۔ (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]



بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
TT

بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)

وائٹ ہاؤس کے اعلان کے مطابق، امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکہ میں مقیم فلسطینیوں کو ملک بدری سے 18 ماہ کے لیے قانونی تحفظ فراہم کر دیا ہے، جب کہ بائیڈن کو انتخابی سال میں غزہ پر اسرائیلی حملے کی حمایت کے سبب بڑھتے ہوئے غصے کا بھی سامنا ہے۔

قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ بائیڈن نے غزہ کی پٹی میں "جاری تنازعہ اور انسانی ضروریات کی روشنی میں" فلسطینیوں کی ملک بدری پر پابندی کے حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔

"نیویارک ٹائمز" نے اطلاع دی ہے کہ اس قانون کے اطلاق سے تقریباً چھ ہزار فلسطینی مستفید ہونگے، کیونکہ تحفظ کا یہ قانون تارکین وطن کو ان کے آبائی ممالک میں بحران کی صورت میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں رہنے کی اجازت فراہم کرتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے کہ جب وائٹ ہاؤس غزہ میں اسرائیلی جنگ کے سبب رائے دہندگان کے بڑھتے ہوئے غصے کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کیونکہ اسے خدشہ ہے کہ اس سے بائیڈن کے نومبر کے انتخابات میں دوسری بار جیتنے کے امکانات میں کمی واقع ہوگی۔

بائیڈن انتظامیہ کے اہلکاروں نے حال ہی میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد والی ریاست مشی گن کا دورہ کیا، تاکہ مقامی کمیونٹی رہنماؤں سے جنگ کے بارے میں ان کے خدشات کے بارے میں بات کی جا سکے۔

لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ ایک ایسے وقت میں بھی آیا ہے کہ جب ڈیموکریٹک صدر کو امیگریشن پر بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے، خاص طور پر میکسیکو سے تارکین وطن کی بڑی تعداد غیر قانونی طور پر جنوبی سرحد عبور کر کے امریکہ میں داخل ہو رہے ہیں۔(...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]