غزہ کی جنگ کے 100ویں روز میں داخل ہونے کے ساتھ ہی اس سے نمٹے کے حوالے سے امریکی - اسرائیلی اختلاف بڑھ گیا ہے، جس نے اس بحران کو ختم کرنے کے طریقوں کو پیچیدہ بنا دیا ہے اور اب واشنگٹن کو خدشہ ہے کہ یہ بحران خطے میں یہ لمبے عرصے تک پھیل جائے گا۔
گزشتہ روز امریکی حکام نے انکشاف کیا کہ صدر جو بائیڈن کا اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کو برداشت کرنے کا پیمانہ لبریز ہو رہا ہے۔ "اکسیوس" نیوز ویب سائٹ نے حکام کے حوالے سے کہا کہ غزہ جنگ کے حوالے سے واشنگٹن کی طرف سے پیش کردہ بیشتر تجاویز کو نیتن یاہو کے مسترد کرنے پر بائیڈن اور ان کی انتظامیہ مایوسی کا شکار ہیں اور بائیڈن نے 20 دنوں سے زیادہ عرصے سے نیتن یاہو سے بات نہیں کی ہے۔
حکام نے وضاحت کی کہ امریکی صدر نے جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک اسرائیل کو اپنی بے مثال اور مکمل فوجی اور سفارتی مدد فراہم کی اور اس کی وجہ سے انہیں امریکی عام صدارتی انتخابات میں اپنے انتخابی مرکز کے ایک حصے سے سیاسی دھچکا بھی لگا۔ (...)
پیر-03 رجب 1445ہجری، 15 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16484]