واشنگٹن کا حوثیوں کے خلاف نئے حملوں کا اعلان

یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر امریکی حملے کے بعد ہونے والے دھماکے کا منظر (روئٹرز)
یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر امریکی حملے کے بعد ہونے والے دھماکے کا منظر (روئٹرز)
TT

واشنگٹن کا حوثیوں کے خلاف نئے حملوں کا اعلان

یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر امریکی حملے کے بعد ہونے والے دھماکے کا منظر (روئٹرز)
یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر امریکی حملے کے بعد ہونے والے دھماکے کا منظر (روئٹرز)

امریکی فوج نے کل جمعہ کے روز یمن میں حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر نئے حملے کیے اور وائٹ ہاؤس کے اعلان کے مطابق، اس نے میزائل لانچ کرنے والے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جو موجود بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر حملے کے لیے تیار تھے۔

"فرانسیسی پریس ایجنسی" کی رپورٹ کے مطابق، امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے کل صحافیوں کو بتایا: "امریکی افواج نے اپنے دفاع میں آج صبح یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر تین کامیاب حملے کیے۔"

کربی نے نشاندہی کی کہ "حوثیوں کے پاس اب بھی کچھ جارحانہ صلاحیتیں موجود ہیں،" لیکن انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ "بحیرہ احمر میں حوثیوں کے حملے غزہ میں جنگ بندی کے کسی بھی مذاکرات میں کردار ادا نہیں کریں گے۔"  (...)

ہفتہ-08 رجب 1445ہجری، 20 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16489]



بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
TT

بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)

وائٹ ہاؤس کے اعلان کے مطابق، امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکہ میں مقیم فلسطینیوں کو ملک بدری سے 18 ماہ کے لیے قانونی تحفظ فراہم کر دیا ہے، جب کہ بائیڈن کو انتخابی سال میں غزہ پر اسرائیلی حملے کی حمایت کے سبب بڑھتے ہوئے غصے کا بھی سامنا ہے۔

قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ بائیڈن نے غزہ کی پٹی میں "جاری تنازعہ اور انسانی ضروریات کی روشنی میں" فلسطینیوں کی ملک بدری پر پابندی کے حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔

"نیویارک ٹائمز" نے اطلاع دی ہے کہ اس قانون کے اطلاق سے تقریباً چھ ہزار فلسطینی مستفید ہونگے، کیونکہ تحفظ کا یہ قانون تارکین وطن کو ان کے آبائی ممالک میں بحران کی صورت میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں رہنے کی اجازت فراہم کرتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے کہ جب وائٹ ہاؤس غزہ میں اسرائیلی جنگ کے سبب رائے دہندگان کے بڑھتے ہوئے غصے کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کیونکہ اسے خدشہ ہے کہ اس سے بائیڈن کے نومبر کے انتخابات میں دوسری بار جیتنے کے امکانات میں کمی واقع ہوگی۔

بائیڈن انتظامیہ کے اہلکاروں نے حال ہی میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد والی ریاست مشی گن کا دورہ کیا، تاکہ مقامی کمیونٹی رہنماؤں سے جنگ کے بارے میں ان کے خدشات کے بارے میں بات کی جا سکے۔

لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ ایک ایسے وقت میں بھی آیا ہے کہ جب ڈیموکریٹک صدر کو امیگریشن پر بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے، خاص طور پر میکسیکو سے تارکین وطن کی بڑی تعداد غیر قانونی طور پر جنوبی سرحد عبور کر کے امریکہ میں داخل ہو رہے ہیں۔(...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]