امریکہ میں ڈی سینٹیس نے "صدارتی دوڑ" سے دستبرداری اختیار کر کے ٹرمپ کی حمایت کر دی

امریکی ریاست فلوریڈا کے گورنر رون ڈی سینٹیس (اے پی)
امریکی ریاست فلوریڈا کے گورنر رون ڈی سینٹیس (اے پی)
TT

امریکہ میں ڈی سینٹیس نے "صدارتی دوڑ" سے دستبرداری اختیار کر کے ٹرمپ کی حمایت کر دی

امریکی ریاست فلوریڈا کے گورنر رون ڈی سینٹیس (اے پی)
امریکی ریاست فلوریڈا کے گورنر رون ڈی سینٹیس (اے پی)

کل اتوار کے روز امریکی ریاست فلوریڈا کے گورنر رون ڈی سینٹیس نے ریپبلکن پارٹی کی طرف سے صدارتی نامزدگی جیتنے کے لیے اپنی مہم کو معطل کر کے اعلان کیا کہ وہ اس دوڑ میں سب سے آگے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت کریں گے۔ جیسا کہ "فرانسیسی پریس ایجنسی" نے رپورٹ کیا ہے۔

پچھلے ہفتے ریاست آئیووا میں ریپبلکن پارٹی کے پرائمری انتخابات میں دوسرے نمبر پر آنے والے ڈی سینٹیس نے "ایکس" پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں کہا "اگر ہمارے پاس فتح کا واضح راستہ نہیں ہے تو وہ ہمارے حامیوں سے رضاکارانہ طور پر اپنا وقت دینے اور اپنے وسائل عطیہ کرنے کے لیے نہیں کہہ سکتے، چنانچہ میں آج سے اپنی مہم معطل کرتا ہوں۔"

پیر-10 رجب 1445ہجری، 22 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16491]



بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
TT

بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)

وائٹ ہاؤس کے اعلان کے مطابق، امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکہ میں مقیم فلسطینیوں کو ملک بدری سے 18 ماہ کے لیے قانونی تحفظ فراہم کر دیا ہے، جب کہ بائیڈن کو انتخابی سال میں غزہ پر اسرائیلی حملے کی حمایت کے سبب بڑھتے ہوئے غصے کا بھی سامنا ہے۔

قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ بائیڈن نے غزہ کی پٹی میں "جاری تنازعہ اور انسانی ضروریات کی روشنی میں" فلسطینیوں کی ملک بدری پر پابندی کے حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔

"نیویارک ٹائمز" نے اطلاع دی ہے کہ اس قانون کے اطلاق سے تقریباً چھ ہزار فلسطینی مستفید ہونگے، کیونکہ تحفظ کا یہ قانون تارکین وطن کو ان کے آبائی ممالک میں بحران کی صورت میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں رہنے کی اجازت فراہم کرتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے کہ جب وائٹ ہاؤس غزہ میں اسرائیلی جنگ کے سبب رائے دہندگان کے بڑھتے ہوئے غصے کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کیونکہ اسے خدشہ ہے کہ اس سے بائیڈن کے نومبر کے انتخابات میں دوسری بار جیتنے کے امکانات میں کمی واقع ہوگی۔

بائیڈن انتظامیہ کے اہلکاروں نے حال ہی میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد والی ریاست مشی گن کا دورہ کیا، تاکہ مقامی کمیونٹی رہنماؤں سے جنگ کے بارے میں ان کے خدشات کے بارے میں بات کی جا سکے۔

لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ ایک ایسے وقت میں بھی آیا ہے کہ جب ڈیموکریٹک صدر کو امیگریشن پر بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے، خاص طور پر میکسیکو سے تارکین وطن کی بڑی تعداد غیر قانونی طور پر جنوبی سرحد عبور کر کے امریکہ میں داخل ہو رہے ہیں۔(...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]