ہم "اونروا" کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کا بغور مطالعہ کریں گے: بلنکن

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن (اے ایف پی)
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن (اے ایف پی)
TT

ہم "اونروا" کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کا بغور مطالعہ کریں گے: بلنکن

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن (اے ایف پی)
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن (اے ایف پی)

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے کل پیر کے روز کہا کہ واشنگٹن اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزینوں (اونروا) کی جانب سے جواب دینے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کا بغور مطالعہ کرے گا۔ انہوں نے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملے میں اس کے ملازمین کی شرکت کے الزامات کو "انتہائی پریشان کن" قرار دیا۔ واشنگٹن نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے حملے میں "اونروا" کے کچھ ملازمین کے ملوث ہونے سے متعلق معلومات فراہم کیے جانے کے بعد وہ  "اونروا" کو دی جانے والی اضافی فنڈنگ ​​کو عارضی طور پر روک دے گا۔ بلنکن نے شمالی اٹلانٹک پیکٹ (نیٹو) کے سیکرٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا: "ضروری ہے کہ (اونروا) فوری طور پر تحقیقات کرے، ذمہ داروں کا محاسبہ کرے اور اپنے طریقہ کار کا جائزہ لے جیسا کہ اس نے کہا ہے۔"

"حقیقی امید"

بلنکن نے پیرس میں ہونے والے مذاکرات کے بعد، جس میں سی آئی اے کے ڈائریکٹر اور قطر نے شرکت کی تھی، یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے غزہ میں جنگ روکنے کے لیے کسی معاہدے تک پہنچنے کی امید بھی ظاہر کی۔ بلنکن نے کہا کہ "بہت ہی اہم اور تعمیری کام مکمل ہو گیا ہے، اور جب ہم آگے بڑھتے ہیں تو کچھ حقیقی امید ہوتی ہے۔"(...)

منگل-18 رجب 1445ہجری، 30 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16499]



غزہ کی صورتحال افسوسناک ہے اور "حماس" کو شہریوں کی جانوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے: امریکی ایلچی برائے انسانی امور

ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں
ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں
TT

غزہ کی صورتحال افسوسناک ہے اور "حماس" کو شہریوں کی جانوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے: امریکی ایلچی برائے انسانی امور

ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں
ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں

مشرق وسطیٰ میں انسانی امور کے خصوصی ایلچی ڈیوڈ سیٹر فیلڈ نے اسرائیلی حکومت کا تحریک "حماس" کو ختم کرنے کے منصوبوں پر اسرائیل اور امریکہ کے موقف کا دفاع کرتے ہوئے "حماس" پر الزام لگایا کہ اسے غزہ میں شہری آبادی کی جانوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ سیٹر فیلڈ نے زور دیا کہ صدر بائیڈن کی انتظامیہ کی ترجیح ہےکہ ایسے معاہدے طے پائے جو یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ بندی میں توسیع کا باعث بنے، نہ کہ "حماس" کو فاتحانہ نکلنے میں مدد فراہم کرے۔ انہوں نے لبنان اسرائیل سرحد پر جھڑپوں اور تجارتی بحری جہازوں پر حوثیوں کے حملوں کے خطرات کے باوجود وسیع علاقائی جنگ چھڑنے کے امکان کو مسترد کیا ہے۔ (...)

ہفتہ-07 شعبان 1445ہجری، 17 فروری 2024، شمارہ نمبر[16517]