ترکی کی 3 اپوزیشن جماعتیں مشترکہ پارلیمانی گروپ بنانے پر متفق

ترک اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کی آرکائیو تصویر (اے ایف پی)
ترک اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کی آرکائیو تصویر (اے ایف پی)
TT

ترکی کی 3 اپوزیشن جماعتیں مشترکہ پارلیمانی گروپ بنانے پر متفق

ترک اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کی آرکائیو تصویر (اے ایف پی)
ترک اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کی آرکائیو تصویر (اے ایف پی)

ترکی کے حالیہ پارلیمانی انتخابات میں حصہ لینے والی حزب اختلاف کی سب سے بڑی تین ترک جماعتوں، جو کہ "ریپبلکن پیپلز" پارٹی کی فہرست میں شامل ہیں،  نے ایک مشترکہ پارلیمانی گروپ بنانے پر اتفاق کیا ہے۔

"جمہوریت اور ترقی" پارٹیوں کی سربراہی علی باباجان، "فیوچر" پارٹی جس کی سربراہی احمد داؤد اوغلو کر رہے ہیں، اور "خوشی" پارٹی جس کی سربراہی تمل کارامولا اوغلو کر رہے ہیں نے ایک پارلیمانی گروپ بنانے کے معاہدے کا اعلان کیا ہے، جو کہ 14 مئی کو ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں تین جماعتوں کی 35 نشستیں جیتنے کے بعد ہے، جن میں 15 نشستیں "جمہوریت اور ترقی" کی ہیں اور 10 نشستیں "فیوچر" اور 10 نشستیں "خوشی" پارٹی کی ہیں۔

تینوں جماعتوں کے رہنماؤں نے جمعہ کو انقرہ میں "فیوچر" پارٹی کے سیکریٹریٹ میں ملاقات کی اور ملاقات کے بعد داؤد اوغلو نے "ٹوئٹر" پر لکھا: "ہم نے اہنی ملاقات کے دوران حالیہ صدارتی و پارلیمانی انتخابات کے نتائج کا جائزہ لیا اور ہم نے سیاسی میدان میں تعاون کے طریقہ کار اور خاص طور پر پارلیمنٹ میں مشترکہ پارلیمانی بلاک کی تشکیل کے بارے میں بھی مشاورت کی۔" (...)

پیر - 01 ذی الحج 1444 ہجری - 19 جون 2023ء شمارہ نمبر [16274]



کم کی بہن کا "کسی بھی اشتعال انگیزی" کے خلاف انتباہ

کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
TT

کم کی بہن کا "کسی بھی اشتعال انگیزی" کے خلاف انتباہ

کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)

شمالی کوریا کے رہنما کی بہن نے دونوں کوریاؤں کے درمیان سرحد پر فوجی کشیدگی کے تیسرے دن جنوبی کوریا کی کسی بھی اشتعال انگیزی کا "فوری جواب" دینے کا عہد کیا ہے۔

جنوبی کوریا کی "یونہاپ" ایجنسی کی کل اتوار کے روز کی رپورٹ کے مطابق، سیول نے کہا ہے کہ اس کے شمالی پڑوسی نے اس کے مغربی ساحل پر گولہ بارود کی براہ راست مشقیں کیں اور پیانگ یانگ پر الزام عائد کیا کہ اس نے متنازع سمندری سرحد کے قریب جمعہ کے روز توپ خانے کے 200 سے زیادہ گولے فائر کیے، جن میں سے 60 ہفتے کے روز اور 90 کل اتوار کے روز داغے گئے۔

جب کہ شمالی کوریا نے جمعہ کے روز ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس کے گولہ بارود کی مشقوں کا سرحدی جزائر پر حتی کہ "بالواسطہ اثر" بھی نہیں پڑا۔ اسی ضمن میں، شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ آن کی بہن کم یو جونگ نے کل سیول کے ان الزامات کی تردید کی کہ پیانگ یانگ نے سرحد کے قریب توپ خانے کے درجنوں گولے داغے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ان کے ملک نے ایک "فریبی کاروائی" کی ہے۔

کم یو جونگ نے سرکاری کورین سنٹرل نیوز ایجنسی کے ذریعہ شائع کردہ ایک بیان میں کہا: "ہماری فوج نے سمندری علاقے میں ایک بھی میزائل فائر نہیں کیا۔" انہوں نے نشاندہی کی کہ فوج نے گولوں کی آواز کی نکالنے والے بموں کو 60 بار دھماکے سے اڑایا اور جنوبی کوریائی افواج کے "ردعمل کا جائزہ لیا۔"(...)

پیر-26 جمادى الآخر 1445 ہجری، 08 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16477]