مغربی کنارے میں 3 "ناکام" میزائل اسرائیل کو پریشان کر رہے ہیں

19 جون کو مغربی کنارے کے شہر جنین میں حملے کے دوران ایک اسرائیلی فوجی گاڑی (رائٹرز)
19 جون کو مغربی کنارے کے شہر جنین میں حملے کے دوران ایک اسرائیلی فوجی گاڑی (رائٹرز)
TT

مغربی کنارے میں 3 "ناکام" میزائل اسرائیل کو پریشان کر رہے ہیں

19 جون کو مغربی کنارے کے شہر جنین میں حملے کے دوران ایک اسرائیلی فوجی گاڑی (رائٹرز)
19 جون کو مغربی کنارے کے شہر جنین میں حملے کے دوران ایک اسرائیلی فوجی گاڑی (رائٹرز)

3 فلسطینی میزائلوں نے اسرائیل کو پریشان کر رکھا ہے، جن کے بارے میں رواں ماہ انکشاف ہوا ہے کہ وہ مغربی کنارے سے اسرائیلی قصبوں کو نشانہ بنانے کے لیے داغے گئے تھے۔

اگرچہ داغے گئے تینوں میزائلوں سے کوئی متاثر نہیں ہوا اور فوجی تکنیکی اعتبار سے انہیں "ناکام" تصور کیا جاتا ہے، لیکن اسرائیلی انہیں "سنگین سیکورٹی پیش رفت" کے طور پر دیکھتے ہیں۔

آخری اور کامیابی کے قریب ترین تجربہ کل کے روز ہوا، جب ایک گھریلو ساختہ میزائل جنین سے اسرائیلی جانب داغا گیا، لیکن یہ "سیم زون" کے فلسطینی علاقے میں جا گرا اور اسرائیلی فوج نے اس خبر کی تصدیق بھی کی۔ تاہم، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ "میزائل فلسطینی علاقوں کے اندر پھٹا" اور کہا کہ ان کی فورسز نے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔

"قسام 1" میزائل کے تجربے کی دستاویزی ویڈیو کلپ "ٹیلیگرام" پر "العیاش بٹالین - ویسٹ جنین" کے صفحہ پر شائع کی گئی تھی، جو تحریک "حماس" کے ماتحت "عزالدین القسام بریگیڈز" سے وابستہ ہے۔ (...)

منگل-09ذوالحج 1444 ہجری، 27 جون 2023، شمارہ نمبر[16282]



تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟

تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟
TT

تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟

تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟

گزشتہ ہفتہ کے روز تائیوان کے صدارتی انتخابات میں "آزادی" کی حامی حکمران جماعت کے امیدوار کی مسلسل تیسری بار فتح  نے تائیوان کی عمومی فضا کو ظاہر کیا جو "آزادی" کے نقطہ نظر پر قائم ہے، جسے یہ خود مختار جزیرہ چینی سرزمین کے ساتھ اپنے تعلقات میں پیروی کرتا ہے۔ اسی طرح چینی دھمکیاں ایک ایسے امیدوار کو تائیوان کی صدارت تک پہنچنے میں ناکام رہی ہیں، جسے وہ "علیحدگی پسند" شمار کرتا ہے۔

تائیوان کی صدارت میں حریت پسندوں کی نئی جیت

خبر رساں ادارے "روئٹرز" کے مطابق، حکمران جماعت کے امیدوار لائی چنگ تی نے گزشتہ ہفتہ 13 جنوری کو ہونے والے تائیوان کے صدارتی انتخابات، جسے چین جنگ اور امن کے درمیان انتخاب قرار دے رہا تھا، میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔

تائیوان میں حالیہ صدارتی انتخابات میں 40 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والے لائی چنگ تی (جو چین سے آزادی کا رجحان رکھتے ہیں) کی فتح کے ساتھ حکمران پارٹی (پروگریسو ڈیموکریٹک پارٹی) کے ووٹوں میں واضح کمی دیکھی گئی۔ کیونکہ اگلے مئی میں اپنی صدارتی مدت مکمل کرنے والی تائیوان کی حالیہ صدر سائی انگ وین کے مقابلے میں ووٹنگ کی یہ تعداد 4 سال پہلے  کی بہ نسبت 57 فیصد ہے۔ لیکن 90 کی دہائی کے وسط میں جزیرے کی جمہوری منتقلی کے بعد سے تائیوان کی ایک سیاسی جماعت نے مسلسل تین صدارتی انتخابات جیتے ہیں، اس طرح یہ اپنی نوعیت کے پہلے انتخابات ہیں۔ (...)

بدھ-05 رجب 1445ہجری، 17 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16486]