سعودی عرب کے ساتھ تعلقات نئے مرحلے میں داخل ہو گئے ہیں: اردگان

ترکی کے صدر رجب طیب اردگان سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور قطر پر مشتمل خلیج کے دورے سے واپس پہنچنے کے بعد قبرص کے شمالی حصے میں اپنے حامیوں کو ہاتھ لہرا رہے ہیں (اے ایف پی)
ترکی کے صدر رجب طیب اردگان سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور قطر پر مشتمل خلیج کے دورے سے واپس پہنچنے کے بعد قبرص کے شمالی حصے میں اپنے حامیوں کو ہاتھ لہرا رہے ہیں (اے ایف پی)
TT

 سعودی عرب کے ساتھ تعلقات نئے مرحلے میں داخل ہو گئے ہیں: اردگان

ترکی کے صدر رجب طیب اردگان سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور قطر پر مشتمل خلیج کے دورے سے واپس پہنچنے کے بعد قبرص کے شمالی حصے میں اپنے حامیوں کو ہاتھ لہرا رہے ہیں (اے ایف پی)
ترکی کے صدر رجب طیب اردگان سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور قطر پر مشتمل خلیج کے دورے سے واپس پہنچنے کے بعد قبرص کے شمالی حصے میں اپنے حامیوں کو ہاتھ لہرا رہے ہیں (اے ایف پی)

ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے گزشتہ روز یقین دہانی کی کہ ان کا ملک خلیجی ریاستوں کے ساتھ اپنے تعاون کو مزید مضبوط کرے گا، اور اشارہ کیا کہ سعودی عرب اور ترکی کے تعلقات ایک نئے مرحلے میں داخل ہو گئے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان 5 نئے معاہدوں پر دستخط کیے جانے کے بعد باہمی تعاون بھی اگلے مراحل میں داخل گا۔

اردگان نے سعودی عرب، قطر اور متحدہ عرب امارات پر مشتمل اپنئ خلیجی دورہ اور پھر قبرص کے شمالی حصے کا دورہ کرنے کے بعد اپنے ہمراہ جانے والے صحافیوں سے جمعہ کے روز گفتگو کرتے ہوئے بیان دیا کہ ترکی نے خطے کے اپنے حالیہ دورے کے دوران خلیج کے ساتھ دفاع اور ہوا بازی کے شعبے میں سب سے بڑے برآمدی معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ (...)

ہفتہ 04 محرم الحرام 1445 ہجری - 22 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16307]



تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟

تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟
TT

تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟

تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟

گزشتہ ہفتہ کے روز تائیوان کے صدارتی انتخابات میں "آزادی" کی حامی حکمران جماعت کے امیدوار کی مسلسل تیسری بار فتح  نے تائیوان کی عمومی فضا کو ظاہر کیا جو "آزادی" کے نقطہ نظر پر قائم ہے، جسے یہ خود مختار جزیرہ چینی سرزمین کے ساتھ اپنے تعلقات میں پیروی کرتا ہے۔ اسی طرح چینی دھمکیاں ایک ایسے امیدوار کو تائیوان کی صدارت تک پہنچنے میں ناکام رہی ہیں، جسے وہ "علیحدگی پسند" شمار کرتا ہے۔

تائیوان کی صدارت میں حریت پسندوں کی نئی جیت

خبر رساں ادارے "روئٹرز" کے مطابق، حکمران جماعت کے امیدوار لائی چنگ تی نے گزشتہ ہفتہ 13 جنوری کو ہونے والے تائیوان کے صدارتی انتخابات، جسے چین جنگ اور امن کے درمیان انتخاب قرار دے رہا تھا، میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔

تائیوان میں حالیہ صدارتی انتخابات میں 40 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والے لائی چنگ تی (جو چین سے آزادی کا رجحان رکھتے ہیں) کی فتح کے ساتھ حکمران پارٹی (پروگریسو ڈیموکریٹک پارٹی) کے ووٹوں میں واضح کمی دیکھی گئی۔ کیونکہ اگلے مئی میں اپنی صدارتی مدت مکمل کرنے والی تائیوان کی حالیہ صدر سائی انگ وین کے مقابلے میں ووٹنگ کی یہ تعداد 4 سال پہلے  کی بہ نسبت 57 فیصد ہے۔ لیکن 90 کی دہائی کے وسط میں جزیرے کی جمہوری منتقلی کے بعد سے تائیوان کی ایک سیاسی جماعت نے مسلسل تین صدارتی انتخابات جیتے ہیں، اس طرح یہ اپنی نوعیت کے پہلے انتخابات ہیں۔ (...)

بدھ-05 رجب 1445ہجری، 17 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16486]