اسرائیلی فوج کا جنوبی لبنان پر حملے میں ایک لبنانی فوجی کی ہلاکت پر "افسوس"

اسرائیلی فوجی لبنانی سرحد کے قریب ایک مقام پر کھڑے ہیں (اے ایف پی)
اسرائیلی فوجی لبنانی سرحد کے قریب ایک مقام پر کھڑے ہیں (اے ایف پی)
TT

اسرائیلی فوج کا جنوبی لبنان پر حملے میں ایک لبنانی فوجی کی ہلاکت پر "افسوس"

اسرائیلی فوجی لبنانی سرحد کے قریب ایک مقام پر کھڑے ہیں (اے ایف پی)
اسرائیلی فوجی لبنانی سرحد کے قریب ایک مقام پر کھڑے ہیں (اے ایف پی)

آج (بروز بدھ) اسرائیلی میڈیا نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان میں شروع کیے گئے ایک حملے میں ایک لبنانی فوجی کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

"ٹائمز آف اسرائیل" اخبار نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی فوج نے معافی کے ایک "نادر بیان" میں کہا کہ اس کی فورسز نے کل منگل کے روز جب حملہ کیا تو وہ سرحد پر لبنانی "حزب اللہ" کی نگرانی اور لانچنگ پوائنٹ کے قریب "نشاندہی کیے گئے ایک ٹھوس خطرے کو بے اثر کرنے کے لیے کام کر رہی تھیں۔"

اخبار نے وضاحت کی کہ اسرائیلی فوج کو اطلاع ملی تھی کہ اس کے حملے کے دوران لبنانی فوج کے متعدد فوجی زخمی ہوئے ہیں۔

اس نے اسرائیلی فوج کے حوالے سے کہا کہ "لبنانی فورسز حملے کا ہدف نہیں تھیں... اسرائیلی فوج کو اس حادثہ پر افسوس ہے اور اس کی تحقیقات کی جائیں گی۔"

بدھ-22 جمادى الأول 1444 ہجری، 06 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16444]



تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟

تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟
TT

تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟

تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟

گزشتہ ہفتہ کے روز تائیوان کے صدارتی انتخابات میں "آزادی" کی حامی حکمران جماعت کے امیدوار کی مسلسل تیسری بار فتح  نے تائیوان کی عمومی فضا کو ظاہر کیا جو "آزادی" کے نقطہ نظر پر قائم ہے، جسے یہ خود مختار جزیرہ چینی سرزمین کے ساتھ اپنے تعلقات میں پیروی کرتا ہے۔ اسی طرح چینی دھمکیاں ایک ایسے امیدوار کو تائیوان کی صدارت تک پہنچنے میں ناکام رہی ہیں، جسے وہ "علیحدگی پسند" شمار کرتا ہے۔

تائیوان کی صدارت میں حریت پسندوں کی نئی جیت

خبر رساں ادارے "روئٹرز" کے مطابق، حکمران جماعت کے امیدوار لائی چنگ تی نے گزشتہ ہفتہ 13 جنوری کو ہونے والے تائیوان کے صدارتی انتخابات، جسے چین جنگ اور امن کے درمیان انتخاب قرار دے رہا تھا، میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔

تائیوان میں حالیہ صدارتی انتخابات میں 40 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والے لائی چنگ تی (جو چین سے آزادی کا رجحان رکھتے ہیں) کی فتح کے ساتھ حکمران پارٹی (پروگریسو ڈیموکریٹک پارٹی) کے ووٹوں میں واضح کمی دیکھی گئی۔ کیونکہ اگلے مئی میں اپنی صدارتی مدت مکمل کرنے والی تائیوان کی حالیہ صدر سائی انگ وین کے مقابلے میں ووٹنگ کی یہ تعداد 4 سال پہلے  کی بہ نسبت 57 فیصد ہے۔ لیکن 90 کی دہائی کے وسط میں جزیرے کی جمہوری منتقلی کے بعد سے تائیوان کی ایک سیاسی جماعت نے مسلسل تین صدارتی انتخابات جیتے ہیں، اس طرح یہ اپنی نوعیت کے پہلے انتخابات ہیں۔ (...)

بدھ-05 رجب 1445ہجری، 17 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16486]