اسرائیلی فوج کا شمالی غزہ کی پٹی میں لڑائی کے دوران دو آفسران کی ہلاکت کا اعلان

غزہ کی پٹی میں دو اسرائیلی فوجی لڑائی کے دوران (روئٹرز)
غزہ کی پٹی میں دو اسرائیلی فوجی لڑائی کے دوران (روئٹرز)
TT

اسرائیلی فوج کا شمالی غزہ کی پٹی میں لڑائی کے دوران دو آفسران کی ہلاکت کا اعلان

غزہ کی پٹی میں دو اسرائیلی فوجی لڑائی کے دوران (روئٹرز)
غزہ کی پٹی میں دو اسرائیلی فوجی لڑائی کے دوران (روئٹرز)

اسرائیلی فوج نے آج جمعہ کے روز اعلان کیا ہے کہ شمالی غزہ کی پٹی میں لڑائی میں اس کے دو آفسر مارے گئے ہیں۔

اسرائیلی میڈیا نے بتایا کہ دونوں افسران ریزرو فورسز میں میجر کے رینک کے تھے، جن میں سے ایک انجینئرنگ کور میں آفسر تھا جس کی عمر 41 سال تھی اور دوسرے کی عمر 28 سال تھی جو 699 ویں بٹالین میں خدمات انجام دے رہا تھا۔ میڈیا کے مطابق ان کے اہل خانہ کو کل جمعرات کے روز لڑائی میں ان کی ہلاکت کی اطلاع دے دی گئی تھی۔

جمعہ-24 جمادى الأولى 1445ہجری، 08 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16446]



"اونروا" نے "حماس" کو اپنا بنیادی ڈھانچہ "فوجی سرگرمیوں" کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی: اسرائیل

کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)
کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)
TT

"اونروا" نے "حماس" کو اپنا بنیادی ڈھانچہ "فوجی سرگرمیوں" کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی: اسرائیل

کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)
کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)

کل منگل کے روز اسرائیل نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی "اونروا" (UNRWA) پر الزام عائد کیا کہ اس نے تحریک "حماس" کو غزہ کی پٹی میں اپنے بنیادی ڈھانچے کو فوجی سرگرمیوں کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی۔

اسرائیل کے حکومتی ترجمان ایلون لیوی نے ایک ویڈیو بیان میں کہا، "اونروا (حماس) ہی کا ایک محاذ ہے۔" یہ 3 اہم طریقوں سے کام کرتی ہے: "بڑے پیمانے پر دہشت گردوں کو ملازمت دے کر، (حماس) کو اپنے بنیادی ڈھانچے کو فوجی سرگرمیوں کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دے کر، اور غزہ کی پٹی میں امداد کی تقسیم کے لیے (حماس) پر انحصار کر کے۔"

انہوں نے کوئی ثبوت فراہم کیے بغیر مزید کہا کہ "اونروا" کے 10 فیصد ملازمین غزہ میں "حماس" یا "اسلامی جہاد" تحریکوں کے رکن تھے اور زور دیا کہ یہ ایک "غیر جانبدار تنظیم نہیں ہے۔"

خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی یہ ایجنسی کچھ عرصے سے اسرائیل کے نشانے پر ہے، جس پر وہ الزام لگاتا ہے کہ یہ عبرانی ریاست کے مفادات کے خلاف منظم انداز میں کام کر رہی ہے۔(...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]