بین گویر کا فلسطینی مزدوروں کو اسرائیل میں داخل ہونے کی اجازت نہ دینے کا مطالبہ

ایک فلسطینی پولیس اہلکار ایریز کراسنگ میں داخل ہونے پر فلسطینی مزدوروں کے کاغذات چیک کر رہا ہے (آرکائیو - روئٹرز)
ایک فلسطینی پولیس اہلکار ایریز کراسنگ میں داخل ہونے پر فلسطینی مزدوروں کے کاغذات چیک کر رہا ہے (آرکائیو - روئٹرز)
TT

بین گویر کا فلسطینی مزدوروں کو اسرائیل میں داخل ہونے کی اجازت نہ دینے کا مطالبہ

ایک فلسطینی پولیس اہلکار ایریز کراسنگ میں داخل ہونے پر فلسطینی مزدوروں کے کاغذات چیک کر رہا ہے (آرکائیو - روئٹرز)
ایک فلسطینی پولیس اہلکار ایریز کراسنگ میں داخل ہونے پر فلسطینی مزدوروں کے کاغذات چیک کر رہا ہے (آرکائیو - روئٹرز)

اسرائیلی میڈیا نے آج اتوار کے روز کہا ہے کہ اسرائیل کے قومی سلامتی کے وزیر اتمار بن گویر نے جنگی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مغربی کنارے سے فلسطینی مزدوروں کو  کام کے لیے اسرائیل میں داخل ہونے کی اجازت نہ دی جائے جب کہ حکومت اس معاملے کا جائزہ لے رہی ہے۔ (...)

جب کہ 7 اکتوبر کو جنگ کے آغاز کے بعد سے، اسرائیل میں ورک ویزا رکھنے والے ایک لاکھ مزدوروں میں سے صرف 5 ہزار فلسطینی مزدوروں کو داخلے کی منظوری دی گئی ہے جنہیں ضروری قرار دیا گیا ہے۔

اتوار-26 جمادى الأول 1445ہجری، 10 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16448]



تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟

تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟
TT

تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟

تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟

گزشتہ ہفتہ کے روز تائیوان کے صدارتی انتخابات میں "آزادی" کی حامی حکمران جماعت کے امیدوار کی مسلسل تیسری بار فتح  نے تائیوان کی عمومی فضا کو ظاہر کیا جو "آزادی" کے نقطہ نظر پر قائم ہے، جسے یہ خود مختار جزیرہ چینی سرزمین کے ساتھ اپنے تعلقات میں پیروی کرتا ہے۔ اسی طرح چینی دھمکیاں ایک ایسے امیدوار کو تائیوان کی صدارت تک پہنچنے میں ناکام رہی ہیں، جسے وہ "علیحدگی پسند" شمار کرتا ہے۔

تائیوان کی صدارت میں حریت پسندوں کی نئی جیت

خبر رساں ادارے "روئٹرز" کے مطابق، حکمران جماعت کے امیدوار لائی چنگ تی نے گزشتہ ہفتہ 13 جنوری کو ہونے والے تائیوان کے صدارتی انتخابات، جسے چین جنگ اور امن کے درمیان انتخاب قرار دے رہا تھا، میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔

تائیوان میں حالیہ صدارتی انتخابات میں 40 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والے لائی چنگ تی (جو چین سے آزادی کا رجحان رکھتے ہیں) کی فتح کے ساتھ حکمران پارٹی (پروگریسو ڈیموکریٹک پارٹی) کے ووٹوں میں واضح کمی دیکھی گئی۔ کیونکہ اگلے مئی میں اپنی صدارتی مدت مکمل کرنے والی تائیوان کی حالیہ صدر سائی انگ وین کے مقابلے میں ووٹنگ کی یہ تعداد 4 سال پہلے  کی بہ نسبت 57 فیصد ہے۔ لیکن 90 کی دہائی کے وسط میں جزیرے کی جمہوری منتقلی کے بعد سے تائیوان کی ایک سیاسی جماعت نے مسلسل تین صدارتی انتخابات جیتے ہیں، اس طرح یہ اپنی نوعیت کے پہلے انتخابات ہیں۔ (...)

بدھ-05 رجب 1445ہجری، 17 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16486]