شمالی کوریا کے رہنما نے 2023 کو "عظیم تبدیلی کا سال" قرار دے دیا

شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ آن (اے ایف پی)
شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ آن (اے ایف پی)
TT

شمالی کوریا کے رہنما نے 2023 کو "عظیم تبدیلی کا سال" قرار دے دیا

شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ آن (اے ایف پی)
شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ آن (اے ایف پی)

شمالی کوریا کی مرکزی خبر رساں ایجنسی نے آج بدھ کے روز اطلاع دی ہے کہ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ آن نے ملک کی حکمران جماعت کا ایک اہم اجلاس شروع کر دیا ہے، جس میں نئے سال کے لیے سیاسی فیصلوں کی نقاب کشائی کی راہ ہموار ہو گی۔

کوریائی ورکرز پارٹی کی آٹھویں مرکزی کمیٹی کا نواں جنرل اجلاس رواں سال کے اختتام پر ہو رہا ہے جس کے دوران بائیکاٹ کی گئی ریاست نے اپنے آئین میں جوہری پالیسی کو شامل کیا اور ایک جاسوس سیٹلائٹ اور ایک نیا بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کامیابی سے لانچ کیا۔

خیال رہے کہ یہ اجلاس کئی روز تک جاری رہتے ہیں جس میں پارٹی اور حکومتی عہدیدار شرکت کرتے ہیں اور عام طور پر اہم سیاسی اعلانات بھی انہی اجلاسوں کے دوران کیے جاتے ہیں۔ شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا نے اجلاس سے قبل نئے سال کی مناسبت پر کم جونگ کی تقریر کو نشر کیا تھا۔

شمالی کوریا کی مرکزی خبر رساں ایجنسی نے کہا کہ اجلاس کے شرکاء نے اس کے پہلے دن ایجنڈے کے چھ اہم نکات پر تبادلہ خیال کیا، جن میں رواں سال کی پالیسیوں پر عمل درآمد اور بجٹ، 2024 کے بجٹ کے منصوبے اور پارٹی کی قیادت کو مضبوط کرنے کے طریقے شامل ہیں۔ (...)

بدھ-14 جمادى الآخر 1445ہجری، 27 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16465]



تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟

تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟
TT

تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟

تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟

گزشتہ ہفتہ کے روز تائیوان کے صدارتی انتخابات میں "آزادی" کی حامی حکمران جماعت کے امیدوار کی مسلسل تیسری بار فتح  نے تائیوان کی عمومی فضا کو ظاہر کیا جو "آزادی" کے نقطہ نظر پر قائم ہے، جسے یہ خود مختار جزیرہ چینی سرزمین کے ساتھ اپنے تعلقات میں پیروی کرتا ہے۔ اسی طرح چینی دھمکیاں ایک ایسے امیدوار کو تائیوان کی صدارت تک پہنچنے میں ناکام رہی ہیں، جسے وہ "علیحدگی پسند" شمار کرتا ہے۔

تائیوان کی صدارت میں حریت پسندوں کی نئی جیت

خبر رساں ادارے "روئٹرز" کے مطابق، حکمران جماعت کے امیدوار لائی چنگ تی نے گزشتہ ہفتہ 13 جنوری کو ہونے والے تائیوان کے صدارتی انتخابات، جسے چین جنگ اور امن کے درمیان انتخاب قرار دے رہا تھا، میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔

تائیوان میں حالیہ صدارتی انتخابات میں 40 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والے لائی چنگ تی (جو چین سے آزادی کا رجحان رکھتے ہیں) کی فتح کے ساتھ حکمران پارٹی (پروگریسو ڈیموکریٹک پارٹی) کے ووٹوں میں واضح کمی دیکھی گئی۔ کیونکہ اگلے مئی میں اپنی صدارتی مدت مکمل کرنے والی تائیوان کی حالیہ صدر سائی انگ وین کے مقابلے میں ووٹنگ کی یہ تعداد 4 سال پہلے  کی بہ نسبت 57 فیصد ہے۔ لیکن 90 کی دہائی کے وسط میں جزیرے کی جمہوری منتقلی کے بعد سے تائیوان کی ایک سیاسی جماعت نے مسلسل تین صدارتی انتخابات جیتے ہیں، اس طرح یہ اپنی نوعیت کے پہلے انتخابات ہیں۔ (...)

بدھ-05 رجب 1445ہجری، 17 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16486]