کم کی بہن کا "کسی بھی اشتعال انگیزی" کے خلاف انتباہ

شمالی کوریا کے رہنما کم کی بہن نے تصدیق کی کہ ان کے ملک کی فوج نے "حقیقت میں ٹریگر کھول دیا ہے۔"

کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
TT

کم کی بہن کا "کسی بھی اشتعال انگیزی" کے خلاف انتباہ

کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)

شمالی کوریا کے رہنما کی بہن نے دونوں کوریاؤں کے درمیان سرحد پر فوجی کشیدگی کے تیسرے دن جنوبی کوریا کی کسی بھی اشتعال انگیزی کا "فوری جواب" دینے کا عہد کیا ہے۔

جنوبی کوریا کی "یونہاپ" ایجنسی کی کل اتوار کے روز کی رپورٹ کے مطابق، سیول نے کہا ہے کہ اس کے شمالی پڑوسی نے اس کے مغربی ساحل پر گولہ بارود کی براہ راست مشقیں کیں اور پیانگ یانگ پر الزام عائد کیا کہ اس نے متنازع سمندری سرحد کے قریب جمعہ کے روز توپ خانے کے 200 سے زیادہ گولے فائر کیے، جن میں سے 60 ہفتے کے روز اور 90 کل اتوار کے روز داغے گئے۔

جب کہ شمالی کوریا نے جمعہ کے روز ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس کے گولہ بارود کی مشقوں کا سرحدی جزائر پر حتی کہ "بالواسطہ اثر" بھی نہیں پڑا۔ اسی ضمن میں، شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ آن کی بہن کم یو جونگ نے کل سیول کے ان الزامات کی تردید کی کہ پیانگ یانگ نے سرحد کے قریب توپ خانے کے درجنوں گولے داغے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ان کے ملک نے ایک "فریبی کاروائی" کی ہے۔

کم یو جونگ نے سرکاری کورین سنٹرل نیوز ایجنسی کے ذریعہ شائع کردہ ایک بیان میں کہا: "ہماری فوج نے سمندری علاقے میں ایک بھی میزائل فائر نہیں کیا۔" انہوں نے نشاندہی کی کہ فوج نے گولوں کی آواز کی نکالنے والے بموں کو 60 بار دھماکے سے اڑایا اور جنوبی کوریائی افواج کے "ردعمل کا جائزہ لیا۔"(...)

پیر-26 جمادى الآخر 1445 ہجری، 08 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16477]



انڈونیشیا میں دو ٹرینوں میں تصادم کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک اور 28 زخمی ہوگئے

امدادی کارکن ٹرین کے تصادم کے متاثرین کو نکال رہے ہیں (ای پی اے)
امدادی کارکن ٹرین کے تصادم کے متاثرین کو نکال رہے ہیں (ای پی اے)
TT

انڈونیشیا میں دو ٹرینوں میں تصادم کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک اور 28 زخمی ہوگئے

امدادی کارکن ٹرین کے تصادم کے متاثرین کو نکال رہے ہیں (ای پی اے)
امدادی کارکن ٹرین کے تصادم کے متاثرین کو نکال رہے ہیں (ای پی اے)

آج جمعہ کے روز انڈونیشیا کے مرکزی جزیرے جاوا پر دو ٹرینوں کے آپس میں ٹکرانے سے تین مسافر ہلاک اور کم از کم 28 زخمی ہو گئے ہیں، جیس کہ انڈونیشیا کی پولیس نے اعلان کیا ہے۔

پولیس کے ترجمان ابراہیم ٹومبو نے کہا کہ "حادثہ جمعہ کی صبح مغربی جاوا صوبے کے چکالنگکا میں چاول کے کھیتوں کے قریب پیش آیا اور اس کے نتیجے میں ٹرین کی کئی بوگیاں الٹ گئیں۔"

پولیس کا کہنا ہے کہ زخمیوں کو قریبی اسپتالوں میں منتقل کرنے کے لیے ایمبولینسیں جائے حادثہ پر پہنچ گئیں ہیں۔

وزارت ٹرانسپورٹ میں ٹرینوں کے ڈائریکٹر جنرل محمد رسال واصل نے نشاندہی کی کہ متاثرین میں سے دونوں ٹرینوں کے ڈرائیور بھی شامل ہیں۔

ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ حادثہ کس وجہ سے ہوا اور دونوں ٹرینوں میں کتنے مسافر سوار تھے۔

جمعہ-23 جمادى الآخر 1445ہجری، 05 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16474]