نیتن یاہو کا جنگ جاری رکھنے کا عہد اور ادویات کے معاہدے کی تنفیذ

فوج ایک بار پھر شمال میں پیش قدمی کی کوشش کر رہی ہے اور خان یونس میں سرنگوں کی بھول بھلیوں سے ٹکراؤ... اور "کامیابیوں" کے کٹاؤ کا خدشہ

انسانی امداد کے قافلے رفح کراسنگ سے غزہ میں داخل ہو رہے ہیں (اے ایف پی)
انسانی امداد کے قافلے رفح کراسنگ سے غزہ میں داخل ہو رہے ہیں (اے ایف پی)
TT

نیتن یاہو کا جنگ جاری رکھنے کا عہد اور ادویات کے معاہدے کی تنفیذ

انسانی امداد کے قافلے رفح کراسنگ سے غزہ میں داخل ہو رہے ہیں (اے ایف پی)
انسانی امداد کے قافلے رفح کراسنگ سے غزہ میں داخل ہو رہے ہیں (اے ایف پی)

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں جنگ "جاری ہے اور آخر تک جاری رہے گی۔"

نیتن یاہو نے جنوب میں "نباطیم" ایئر بیس کے دورے کے دوران مزید کہا، "کوئی غلطی میں نہ رہے، جنگ اس وقت تک جاری رہے گی جب تک اس کے تمام اہداف حاصل نہیں ہو جاتے، جن میں مغوی افراد کی واپسی، حماس کا خاتمہ، اور اس بات کو یقینی بنانا کہ غزہ سے اب مزید کوئی خطرہ نہیں ہوگا۔"

نیتن یاہو کے یہ بیانات جنگ کے 103 ویں روز سامنے آئے ہیں، جب کہ قطر کی ثالثی میں ہونے والے معاہدے کے تحت پٹی میں ادویات کے داخلے کا مشاہدہ کیا گیا۔ جب کہ یہ ایک ایسا معاہدہ ہے جس نے اسرائیل اور "حماس" کے درمیان جمود کو حرکت دی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے تک پہنچنے کی امیدیں پیدا کیں، جس سے جنگ ختم ہو سکتی ہے، جب کہ نیتن یاہو نے اس جنگ کے بارے میں کہا تھا کہ یہ 2025 تک بھی جاری رہ سکتی ہے۔

اسرائیلی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ نیتن یاہو نے بئر السبع میں اسرائیلی فوج کی جنوبی کمان کے ہیڈ کوارٹر میں مقامی کونسلوں کے سربراہوں سے ملاقات کے دوران کہا کہ انہیں توقع ہے کہ "حماس" کے خلاف جنگ 2025 تک جاری رہے گی۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ نیتن یاہو جنگ کے اگلے روز کی منصوبہ بندی کے بغیر جس طویل لڑائی کے بارے میں بات کر رہے ہیں اس سے فوج کے ساتھ اختلاف کو تقویت ملتی ہے، جسے کامیابیوں کے کٹنے کا خدشہ ہے۔

اسرائیلی آرمی چیف ہرزی ہیلیوی نے جنگ کے اگلے دن سے متعلق "سیاسی حکمت عملی کی عدم موجودگی" کی وجہ سے غزہ میں "کامیابیوں میں کمی" سے خبردار کیا۔

جب کہ اسرائیلی فوج 27 اکتوبر سے غزہ میں زمینی جنگ لڑ رہی ہے، لیکن ایسا نہیں لگتا کہ اس کے پاس غزہ کی پٹی سے نمٹنے کے لیے کوئی واضح منصوبہ ہے۔(...)

جمعرات-06 رجب 1445 ہجری، 18 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16487]



انڈونیشیا میں دو ٹرینوں میں تصادم کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک اور 28 زخمی ہوگئے

امدادی کارکن ٹرین کے تصادم کے متاثرین کو نکال رہے ہیں (ای پی اے)
امدادی کارکن ٹرین کے تصادم کے متاثرین کو نکال رہے ہیں (ای پی اے)
TT

انڈونیشیا میں دو ٹرینوں میں تصادم کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک اور 28 زخمی ہوگئے

امدادی کارکن ٹرین کے تصادم کے متاثرین کو نکال رہے ہیں (ای پی اے)
امدادی کارکن ٹرین کے تصادم کے متاثرین کو نکال رہے ہیں (ای پی اے)

آج جمعہ کے روز انڈونیشیا کے مرکزی جزیرے جاوا پر دو ٹرینوں کے آپس میں ٹکرانے سے تین مسافر ہلاک اور کم از کم 28 زخمی ہو گئے ہیں، جیس کہ انڈونیشیا کی پولیس نے اعلان کیا ہے۔

پولیس کے ترجمان ابراہیم ٹومبو نے کہا کہ "حادثہ جمعہ کی صبح مغربی جاوا صوبے کے چکالنگکا میں چاول کے کھیتوں کے قریب پیش آیا اور اس کے نتیجے میں ٹرین کی کئی بوگیاں الٹ گئیں۔"

پولیس کا کہنا ہے کہ زخمیوں کو قریبی اسپتالوں میں منتقل کرنے کے لیے ایمبولینسیں جائے حادثہ پر پہنچ گئیں ہیں۔

وزارت ٹرانسپورٹ میں ٹرینوں کے ڈائریکٹر جنرل محمد رسال واصل نے نشاندہی کی کہ متاثرین میں سے دونوں ٹرینوں کے ڈرائیور بھی شامل ہیں۔

ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ حادثہ کس وجہ سے ہوا اور دونوں ٹرینوں میں کتنے مسافر سوار تھے۔

جمعہ-23 جمادى الآخر 1445ہجری، 05 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16474]