کم جونگ ان نے آبدوز سے کروز میزائل کے تجربے کی نگرانی کی

کم جونگ ان اور ان کی بیٹی کی بیلسٹک میزائل کی لانچنگ کی فائل فوٹو (اے ایف پی)
کم جونگ ان اور ان کی بیٹی کی بیلسٹک میزائل کی لانچنگ کی فائل فوٹو (اے ایف پی)
TT

کم جونگ ان نے آبدوز سے کروز میزائل کے تجربے کی نگرانی کی

کم جونگ ان اور ان کی بیٹی کی بیلسٹک میزائل کی لانچنگ کی فائل فوٹو (اے ایف پی)
کم جونگ ان اور ان کی بیٹی کی بیلسٹک میزائل کی لانچنگ کی فائل فوٹو (اے ایف پی)

سرکاری میڈیا ذرائع کے مطابق شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان نے آبدوز سے دو کروز میزائل چھوڑے جانے کے تجربے کی نگرانی کی، جو کہ جزیرہ نما کوریا میں جوہری ہتھیاروں سے لیس ریاست کی طرف سے کشیدگی کی جانب ایک نئی پیش رفت ہے۔

شمالی کوریا کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ اتوار کے روز "کروز میزائل مشرقی سمندر کے اوپر سے فضا میں پرواز کی (...) اور ہدف بنائے گئے جزیرے کو نشانہ بنایا۔" دوسری جانب جنوبی کوریا کی فوج نے اتوار کے روز اعلان کیا کہ اس نے شمالی کوریا کے علاقے سینبو کے اطراف میں سمندر کے قریب کروز میزائلوں کے داغے جانے کی خبر پہنچی ہے۔

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]



انڈونیشیا میں دو ٹرینوں میں تصادم کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک اور 28 زخمی ہوگئے

امدادی کارکن ٹرین کے تصادم کے متاثرین کو نکال رہے ہیں (ای پی اے)
امدادی کارکن ٹرین کے تصادم کے متاثرین کو نکال رہے ہیں (ای پی اے)
TT

انڈونیشیا میں دو ٹرینوں میں تصادم کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک اور 28 زخمی ہوگئے

امدادی کارکن ٹرین کے تصادم کے متاثرین کو نکال رہے ہیں (ای پی اے)
امدادی کارکن ٹرین کے تصادم کے متاثرین کو نکال رہے ہیں (ای پی اے)

آج جمعہ کے روز انڈونیشیا کے مرکزی جزیرے جاوا پر دو ٹرینوں کے آپس میں ٹکرانے سے تین مسافر ہلاک اور کم از کم 28 زخمی ہو گئے ہیں، جیس کہ انڈونیشیا کی پولیس نے اعلان کیا ہے۔

پولیس کے ترجمان ابراہیم ٹومبو نے کہا کہ "حادثہ جمعہ کی صبح مغربی جاوا صوبے کے چکالنگکا میں چاول کے کھیتوں کے قریب پیش آیا اور اس کے نتیجے میں ٹرین کی کئی بوگیاں الٹ گئیں۔"

پولیس کا کہنا ہے کہ زخمیوں کو قریبی اسپتالوں میں منتقل کرنے کے لیے ایمبولینسیں جائے حادثہ پر پہنچ گئیں ہیں۔

وزارت ٹرانسپورٹ میں ٹرینوں کے ڈائریکٹر جنرل محمد رسال واصل نے نشاندہی کی کہ متاثرین میں سے دونوں ٹرینوں کے ڈرائیور بھی شامل ہیں۔

ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ حادثہ کس وجہ سے ہوا اور دونوں ٹرینوں میں کتنے مسافر سوار تھے۔

جمعہ-23 جمادى الآخر 1445ہجری، 05 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16474]