اردگان اپوزیشن کو "ہم جنس پرستی کا حامی" قرار دے رہے ہیں

اردگان اپوزیشن کو "ہم جنس پرستی کا حامی" قرار دے رہے ہیں
TT

اردگان اپوزیشن کو "ہم جنس پرستی کا حامی" قرار دے رہے ہیں

اردگان اپوزیشن کو "ہم جنس پرستی کا حامی" قرار دے رہے ہیں

ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے متوقع سخت انتخابات سے ایک ہفتہ قبل اتوار کے روز ترش لہجہ اپناتے ہوئے استنبول میں ایک انتخابی ریلی میں اپوزیشن پر "ہم جنس پرستی کے حامی" ہونے کا الزام لگایا۔

جب کہ دوسری جگہوں پر، ملک کے مشرقی شہر ارضروم، جو اردگان کی زیر قیادت انصاف و ترقی پارٹی کا گڑھ ہے، میں انتخابی ریلی کے دوران مظاہرین نے استنبول کے میئر اکرم امام اوگلو پر پتھراؤ کیا، جو حزب اختلاف کی مرکزی جماعت ریپبلکن پیپلز پارٹی کے رکن ہیں۔

امام اوگلو نے بعد میں بتایا کہ اس واقعے میں 9 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

یاد رہے کہ ترکی میں 14 مئی کو صدارتی اور پارلیمانی انتخابات ہونے والے ہیں اور رائے عامہ کے جائزوں سے پتہ چلتا ہے کہ اردگان کو اپنے دو دہائیوں کے اقتدار میں سب سے بڑے انتخابی چیلنج کا سامنا ہے۔ (...)



واشنگٹن اور اتحادی ممالک حوثیوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر اپنے "غیر قانونی حملے" بند کریں

ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
TT

واشنگٹن اور اتحادی ممالک حوثیوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر اپنے "غیر قانونی حملے" بند کریں

ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)

فرانسیسی پریس ایجنسی" کی رپورٹ کے مطابق، امریکہ اور 11 اتحادی ممالک نے کل بدھ کے روز حوثی باغیوں پر زور دیا کہ وہ بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر "فوری طور پر اپنے غیر قانونی حملے بند کر دیں"، ورنہ اس کے "نتائج بھگتنے" کے لیے تیار رہیں۔

بین الاقوامی اتحاد نے اپنے بیان میں کہا: "اگر حوثیوں نے زندگیوں، عالمی معیشت اور خطے کی بنیادی آبی گزرگاہوں سے سامان کی آزادانہ نقل و حرکت کو خطرے میں ڈالتے رہے تو انہیں اس کے نتائج کی ذمہ داری اٹھانی ہوگی۔"

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "جان بوجھ کر سویلین بحری جہازوں اور نیول فورسز کے بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کا کوئی قانونی جواز نہیں ہے۔" بیان میں مزید کہا گیا کہ "عالمی تجارت کے لیے دنیا کی اہم ترین آبی گزرگاہوں پر تجارتی جہازوں سمیت دیگر بحری جہازوں پر حملے آزادانہ سمندری نقل و حرکت کے لیے براہ راست خطرہ ہیں۔"

بیان میں حوثیوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ "ان غیر قانونی حملوں کو فوری طور پر روکیں اور بحری جہازوں کے غیر قانونی زیر حراست عملے کو چھوڑ دیں۔" (...)

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]