کریملن کے حامی روسی مصنف اپنی نجات کے بعد یقین دہانی کر رہے ہیں کہ وہ ہتھیار نہیں ڈالیں گے

روسی مصنف پریلیپین، جنہوں نے 2021 میں روسی وزارت دفاع کا آرٹ پرائز جیتا (رائٹرز)
روسی مصنف پریلیپین، جنہوں نے 2021 میں روسی وزارت دفاع کا آرٹ پرائز جیتا (رائٹرز)
TT

کریملن کے حامی روسی مصنف اپنی نجات کے بعد یقین دہانی کر رہے ہیں کہ وہ ہتھیار نہیں ڈالیں گے

روسی مصنف پریلیپین، جنہوں نے 2021 میں روسی وزارت دفاع کا آرٹ پرائز جیتا (رائٹرز)
روسی مصنف پریلیپین، جنہوں نے 2021 میں روسی وزارت دفاع کا آرٹ پرائز جیتا (رائٹرز)

یوکرین پر روسی حملے کے حامی روسی مصنف زخار پریلیپین، جو پرسوں (ہفتے کے روز) روس میں اپنی گاڈی کے ہونے والے دھماکے میں زخمی ہو گئے تھے، نے زور دیا کہ وہ "دھمکیوں" کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالیں گے۔ پریلیپین نے کل (اتوار کے روز) "ٹیلی گرام" پر لکھا: "تمام دعا کرنے والوں کا شکریہ، کیونکہ اس طرح کے دھماکے سے بچنا ناممکن تھا۔" انہوں نے مزید کہا: ''میں شیطانوں سے کہتا ہوں کہ تم کسی کو خوفزدہ نہیں کر سکتے، خدا موجود ہے اور ہم جیتیں گے۔"

انہوں نے دھماکے میں ہلاک ہونے والے اپنے ڈرائیور الیگزینڈر شوبن کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا: "میرا پیارا دوست اور آٹھ سال تک میری حفاظت کرنے والا مر گیا۔"

انہوں نے وضاحت کی کہ اس نے "دھماکے سے 5 منٹ پہلے" اپنی گاڑی میں اپنی بیٹی کو پہنچایا تھا اور دھماکے کے بعد، روس نے اپنی سرزمین پر ہونے والے "دہشت گردانہ حملوں" کا ذمہ دار یوکرین کے مغربی "سرپرستوں" کو ٹھہرایا، جس میں سرفہرست ریاست ہائے متحدہ امریکہ ہے۔ (...)



حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
TT

حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 

سلامتی کونسل نے بحیرہ احمر میں حوثی گروپوں کے حملوں کے خلاف کل ہونے والی ووٹنگ ملتوی کر دی ہے، جیسا کہ نیویارک میں باخبر ذرائع نے کہا: روس ایسی ترامیم لانا چاہتا تھا جن پر نظرثانی کی ضرورت تھی، چنانچہ توقع ہے کہ آج جمعرات کے روز ووٹنگ دوبارہ ایجنڈے پر واپس آجائے گی۔

قرارداد کا مسودہ امریکہ نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں، بین الاقوامی نیویگیشن اور خطے میں اہم آبی گزرگاہوں کے خلاف ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروپ کے حملوں کی "ممکنہ سخت ترین الفاظ میں مذمت" کے لیے تیار کیا تھا تاکہ یہ "باور کرایا" جائے کہ دنیا کے ممالک کو اپنے جہازوں کے دفاع کا حق حاصل ہے اور بین الاقوامی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے، جیسا کہ قرارداد 2140، 2216 اور 2624 کے مطابق حوثی گروپ کو ہتھیار، گولہ بارود اور دیگر فوجی ساز و سامان کی منتقلی ممنوع ہیں۔

قرارداد کا مسودہ تیار کرنے والا ملک (امریکہ) پہلے سے اس بات کی تصدیق نہیں کر سکا کہ آیا پانچ مستقل ارکان، امریکہ، برطانیہ، فرانس، چین اور روس، میں سے کوئی بھی ویٹو پاور کا استعمال کیے بغیر اس قرارداد کو جاری کرنے کی اجازت دیں گے، کیونکہ کسی بھی قرارداد کی منظوری کے لیے سلامتی کونسل کے کل 15 اراکین میں سے 9 ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے۔  (...)

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]