نیتن یاہو حکومت کے انتہا پسند ان سے "خان الاحمر" میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو انہی کے منہ پر مارنے کا مطالبہ کر رہے ہیں

نیتن یاہو حکومت کے انتہا پسند ان سے "خان الاحمر" میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو انہی کے منہ پر مارنے کا مطالبہ کر رہے ہیں
TT

نیتن یاہو حکومت کے انتہا پسند ان سے "خان الاحمر" میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو انہی کے منہ پر مارنے کا مطالبہ کر رہے ہیں

نیتن یاہو حکومت کے انتہا پسند ان سے "خان الاحمر" میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو انہی کے منہ پر مارنے کا مطالبہ کر رہے ہیں

اسرائیلی سپریم کورٹ کی جانب سے کیے گئے فیصلے کے تناظر میں دائیں بازو کی قوتوں نے درخواست کی ہے کہ وہ فلسطینی گاؤں خان الاحمر کو خالی کرنے کے اپنے سابقہ ​​حکم پر عمل درآمد کرے۔ چناچنہ حکمران اتحاد کے دائیں بازو کے متعدد وزراء اور نائبین نے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے مطالبہ کیا ہے کہ اس فیصلے کو عدالت کے منہ پر "تھپڑ" رسید کرنے کے لیے استعمال کیا جائے اور فوری طور پر انخلا پر عمل درآمد کیا جائے۔

وزیر عمیحائی الیاہو نے تصدیق کی کہ عدالت نے حکومتی موقف پر اعتماد کیا، جیسا کہ قومی سلامتی کونسل کے سربراہ تساحی ہانگبی نے ججوں کے ساتھ بند اجلاس کے دوران اظہار کیا، جس میں انہوں نے کہا کہ خان الاحمر کے انخلاء سے اسرائیل کو سیاسی نقصان پہنچے گا۔ جس کا مطلب یہ ہے کہ عدالت نے اس فیصلے میں حکومت کو اپنا وزن دیا۔ اب یہ حکومت کے لیے واقعی ایک موقع ہے کہ وہ اس کے وزن کو ثابت کرے۔ کیونکہ جب اس نے دیکھا کہ تعلقات خراب ہونے کا خطرہ ٹل گیا ہے تو اس نے انخلاء کے منصوبے کو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اور دوسری جانب عدالت اس بے دخلی کو قبول کرنے کی پابند ہے اور اسرائیل کے دوست اس معاملے کو ایک عدالتی فیصلہ سمجھ کر قبول کر لیں گے۔ (...)

منگل - 19 شوال 1444 ہجری - 09 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16233]



ایک ملین بے گھر افراد رفح پہنچ چکے ہیں: اقوام متحدہ

بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)
بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)
TT

ایک ملین بے گھر افراد رفح پہنچ چکے ہیں: اقوام متحدہ

بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)
بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ 7 اکتوبر کو اسرائیلی بمباری کے آغاز کے بعد سے غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر رفح میں پہنچنے والے بے گھر افراد کی تعداد تقریباً ایک ملین تک پہنچ چکی ہے۔

اقوام متحدہ نے آج جمعرات کے روز اپنی یومیہ انسانی رپورٹ میں مزید کہا کہ "خان یونس اور دیر البلح میں دشمنانہ کاروائیوں میں شدت آنے اور اسرائیلی فوج کی طرف سے انخلاء کے احکامات کے بعد اب رفح گورنریٹ بے گھر ہونے والوں کے لیے بنیادی پناہ گاہ بن چکا ہے، جہاں ایک ملین سے زیادہ لوگ انتہائی گنجان آباد علاقے میں رہ رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی "اونروا (UNRWA)" کے مطابق 2023 کے آخر تک غزہ میں بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد تقریباً 1.9 ملین ہے، جو اس پٹی کی کل آبادی کا تقریباً 85 فیصد ہے۔ ان میں سے کچھ ایسے بھی لوگ شامل ہیں جو متعدد بار بے گھر ہوئے ہیں، کیونکہ اہل خانہ کی حفاظت کی تلاش میں یہ لوگ پٹی میں بار بار نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوتے رہے ہیں۔

غزہ کی پٹی کے پانچوں گورنریٹس میں "اونروا (UNRWA)" کی 155 عمارتوں میں تقریباً 1.4 ملین بے گھر افراد پناہ لیے ہوئے ہیں۔

اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کی ہائی کمشنر نے اس بات کی تصدیق کی کہ غزہ میں کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے۔ کمیشن نے اپنے جاری بیان میں کہا: "ہم کہیں بھی محفوظ ہونے کی بات نہیں کر سکتے کیونکہ لوگ سڑکوں پر کھلے آسمان تلے سو رہے ہیں اور ان میں سے کچھ انخلاء کے احکامات پر عمل کرنے کے بھی قابل بھی تھے۔"

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]