روس میں بے گھر افراد کے مرکز پر یوکرینی حملے کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک

روس کے علاقے بیلگوروڈ پر گزشتہ حملے سے ہونے والی تباہی  (اے ایف پی)
روس کے علاقے بیلگوروڈ پر گزشتہ حملے سے ہونے والی تباہی (اے ایف پی)
TT

روس میں بے گھر افراد کے مرکز پر یوکرینی حملے کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک

روس کے علاقے بیلگوروڈ پر گزشتہ حملے سے ہونے والی تباہی  (اے ایف پی)
روس کے علاقے بیلگوروڈ پر گزشتہ حملے سے ہونے والی تباہی (اے ایف پی)

روس کے گورنر ویاچیسلاو گلادکوف کے مطابق، منگل کے روز بیلگوروڈ کے سرحدی علاقے میں بے گھر افراد کے ایک مرکز پر یوکرینی گولہ باری میں ایک شخص ہلاک اور دو زخمی ہوگئے ہیں۔گلادکوف نے ٹیلی گرام پر کہا: "یوکرینی مسلح افواج نے توپ خانے سے بزرگوں اور بچوں پر مشتمل بے گھر افراد کے ایک مرکز پر بمباری کی... جس میں ایک سیکورٹی گارڈ ہلاک اور دو افراد زخمی ہو گئے۔"انہوں نے بتایا کہ دونوں زخمی افراد "تشویشناک حالت میں انتہائی نگہداشت میں ہیں، جن میں سے ایک کے پیٹ اور دوسرے کے سینے پر زخم آئے ہیں۔"گلادکوف نے اپنا پیغام چند تصاویر سے منسلک کیا، جس میں ٹوٹی ہوئی کھڑکیوں والی ایک تباہ شدہ عمارت، سیکیورٹی گارڈ کے کمرے کے قریب تصادم سے پڑنے والے ایک گڑھے اور بچوں اور بڑوں کو بسوں سے نکالتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔یوکرین کی سرحد سے متصل بیلگورڈ کے علاقے پر یوکرین کی طرف سے بار بار بمباری ہوتی رہتی ہے اور اس کے علاوہ یوکرین سے مسلح گروپوں کی دراندازی کی بھی کوششیں کی جاتی ہیں۔حالیہ ہفتوں میں دھماکوں اور دراندازیوں میں اضافہ ہوا ہے، دریں اثنا، کیف کا کہنا ہے کہ وہ ایک بڑے جوابی حملے کی تیاری کر رہا ہے جس کا مقصد روسی افواج کو یوکرین میں قبضہ کی گئی زمینوں سے نکالنا ہے۔(...)

بدھ 11ذوالقعدہ 1444 ہجری- 31 مئی 2023ء شمارہ نمبر (16255)



اسرائیل کو آج جمعرات کے روز غزہ میں "نسل کشی" کے مقدمے کا سامنا

کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)
کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)
TT

اسرائیل کو آج جمعرات کے روز غزہ میں "نسل کشی" کے مقدمے کا سامنا

کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)
کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)

اقوام متحدہ کی بین الاقوامی عدالت انصاف آج جمعرات کے روز ایک قانونی جنگ شروع کر رہی ہے کہ آیا غزہ میں "حماس" کے خلاف اسرائیل کی جنگ نسل کشی کے مترادف ہے، جب کہ جنوبی افریقہ کی طرف سے دائر کیے گئے مقدمے کی ابتدائی سماعت میں اس نے ججز سے درخواست کی ہے کہ وہ اسرائیلی فوجی کاروائیوں کو "فوری طور پر روکنے کا حکم" صادر کریں۔ دریں اثنا، ذرائع نے بتایا کہ سابق برطانوی اپوزیشن لیڈر جیریمی کوربن اس ہفتے سماعتوں میں شرکت کے لیے جنوبی افریقہ کے وفد میں شامل ہوں گے۔

"ایسوسی ایٹڈ پریس" ایجنسی کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ مقدمہ، جس کے حل ہونے میں ممکنہ طور پر برسوں لگیں گے، اسرائیل جو کہ "ہولوکاسٹ میں نازی نسل کشی کے نتیجے میں قائم ہونے والی یہودی ریاست" ہے اس کے قومی تشخص کے مرکز کو متاثر کرے گا۔ اسی طرح اس کا تعلق جنوبی افریقہ کے تشخص سے بھی ہے، کیونکہ حکمران افریقن نیشنل کانگریس نے طویل عرصے سے غزہ اور مغربی کنارے میں اسرائیل کی پالیسیوں کا موازنہ 1994 سے پہلے ملک پر زیادہ تر سیاہ فاموں کے خلاف سفید فام اقلیت کے عنصریت پر مبنی نظام حکومت کے تحت اپنی تاریخ کے ساتھ کرتے ہیں۔

اگرچہ اسرائیل طویل عرصے سے بین الاقوامی اور اقوام متحدہ کی عدالتوں کو متعصب اور غیر منصفانہ سمجھتا رہا ہے، لیکن اب وہ ایک مضبوط قانونی ٹیم بین الاقوامی عدالت انصاف میں بھیجے گا تاکہ "حماس" کی طرف سے 7 اکتوبر کے حملوں کے بعد شروع کیے گئے اپنے فوجی آپریشن کا دفاع کر سکے۔ یونیورسٹی آف ساؤتھ آسٹریلیا میں بین الاقوامی قانون کے ماہر جولیٹ میکانٹائر نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا: "میرے خیال میں وہ (اسرائیلی) اس لیے عدالت انصاف آئے ہیں کیونکہ وہ اپنا نام صاف کرنا چاہتے ہیں، اور وہ سمجھتے ہیں کہ وہ نسل کشی کے الزامات کا کامیابی سے مقابلہ کر سکتے ہیں۔"

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]