کل بدھ کے روز روس کے نجی ملٹری گروپ ویگنر کے سربراہ یوگینی پریگوزن نے کہا ہے کہ انہوں نے روسی حکام سے درخواست کی ہے کہ وہ یوکرین میں جنگ سے پہلے اور اس دوران کسی بھی "جرم" میں سینئر روسی دفاعی اہلکاروں کے ممکنہ ملوث ہونے کی تحقیقات کریں۔خبر رساں ادارے "رائٹرز" کے مطابق صدر ولادیمیر پوٹن کے سامنے وزیر دفاع سرگئی شوئیگو، چیف آف آرمی اسٹاف ویلری گیراسیموف اور اعلی فوجی قیادتوں کے خلاف پریگوزن کی یہ درخواست ایک بڑے عوامی چیلنج کی نمائندگی کرتی ہے۔چند مہینوں میں 61 سالہ پریگوزن ریسٹورنٹ کے مالک سے کرائے کا فوجی بن کر شوئیگو اور گیراسیموف پر حملے کرتے ہوئے ان پر غداری کا الزام عائد کر رہا ہے، جب کہ یہ دونوں روسی جنگی کوششوں کی قیادت کر رہے ہیں۔ جب کہ ان دونوں میں سے کسی نے بھی ان پر کی گئی تنقید کا اعلانیہ جواب نہیں دیا۔پریگوزن نے کہا: "آج میں نے تحقیقاتی کمیٹی اور روسی فیڈریشن کے پراسیکیوٹر جنرل کے دفتر کو خط بھیجے ہیں، اور درخواست کی ہے کہ وزرات دفاع میں اعلی حکام کے ایک گروپ کی جانب سے خصوصی فوجی آپریشن کی تیاری اور اس کی تنفیذ میں ممکنہ جرم کی تحقیقات کی جائیں۔"
انہوں نے مزید کہا کہ "یہ پیغامات شائع نہیں کیے جائیں گے کیونکہ تفتیشی حکام ان سے نمٹیں گے۔" جب کہ وزارت دفاع نے فوری طور پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا ہے۔ (...)
جمعرات 12 ذوالقعدہ 1444 ہجری- 01 جون 2023ء شمارہ نمبر (16256)