یوکرین کی "جوابی حملے" کے آغاز کے ساتھ ساتھ محدود پیش رفت

یوکرین کی مسلح افواج کی طرف سے کل باخموت کے قریب نشانہ بنائی جانے والی فوجی گاڑی کی شائع کردہ تصویر (رائٹرز)
یوکرین کی مسلح افواج کی طرف سے کل باخموت کے قریب نشانہ بنائی جانے والی فوجی گاڑی کی شائع کردہ تصویر (رائٹرز)
TT

یوکرین کی "جوابی حملے" کے آغاز کے ساتھ ساتھ محدود پیش رفت

یوکرین کی مسلح افواج کی طرف سے کل باخموت کے قریب نشانہ بنائی جانے والی فوجی گاڑی کی شائع کردہ تصویر (رائٹرز)
یوکرین کی مسلح افواج کی طرف سے کل باخموت کے قریب نشانہ بنائی جانے والی فوجی گاڑی کی شائع کردہ تصویر (رائٹرز)

کل یوکرین نے تسلیم کیا کہ اس کی افواج روسی افواج کے خلاف کئی محاذوں پر "جارحانہ کارروائیاں" کر رہی ہیں، جس سے ان معلومات کی تصدیق ہوتی ہے جو اشارہ کرتی ہیں کہ اس نے طویل انتظار کے بعد "جوابی حملہ" شروع کر دیا ہے۔ دریں اثناء، روسی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ اس نے پیش رفت کرتی یوکرینی افواج کو پسپا کر دیا ہے اور انہیں بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ جب کہ کیف نے جنگ کے بارے میں خاموشی اختیار کی اور ملک کے مشرق میں باخموت شہر کے قریب صرف اپنی پیش رفت کی تصدیق کر نے پر اکتفا کیا۔

دوسری جانب روسی وزارت دفاع نے کل (پیر کے روز) کہا کہ اس کی افواج دونیتسک کے جنوب میں نوودونتسکی اور اوکتیابرسکی کے رہائشی کمپلیکس کے قریب یوکرینی افواج کے حملوں کا جواب دے رہی ہیں۔ روسی وزارت نے مزید کہا: "ہم یونٹس کی نقل و حرکت، توپ خانے کی فائرنگ اور مشرقی افواج کے گروپ کے فضائی حملوں کے ذریعے دشمن کے حملے کا کامیابی سے جواب دے رہے ہیں۔" روسی وزارت دفاع کے ترجمان ایگور کوناشینکوف نے وضاحت کی کہ اتوار کی صبح سے یوکرین کی مسلح افواج نے جنوبی دونیتسک کی جانب محاذ کے 5 سیکٹرز میں بڑے پیمانے پر حملہ شروع کیا تاکہ کیف کے نزدیک انتہائی کمزور دفاعی علاقوں میں گھسنے کی کوشش کی جا سکے، لیکن "دشمن اپنے مشن کو پورا کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکا۔" صوبہ زاپورزیا میں ماسکو کی جانب سے مقرر کردہ حکام نے بھی یہ اعلان کیا ہے کہ ان کی افواج نے یوکرینی افواج کے بڑے پیمانے پر حملے کو بھی پسپا کر دیا ہے۔(...)

منگل - 17 ذوالقعدہ 1444 ہجری - 06 جون 2023ء شمارہ نمبر [16261]



حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
TT

حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 

سلامتی کونسل نے بحیرہ احمر میں حوثی گروپوں کے حملوں کے خلاف کل ہونے والی ووٹنگ ملتوی کر دی ہے، جیسا کہ نیویارک میں باخبر ذرائع نے کہا: روس ایسی ترامیم لانا چاہتا تھا جن پر نظرثانی کی ضرورت تھی، چنانچہ توقع ہے کہ آج جمعرات کے روز ووٹنگ دوبارہ ایجنڈے پر واپس آجائے گی۔

قرارداد کا مسودہ امریکہ نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں، بین الاقوامی نیویگیشن اور خطے میں اہم آبی گزرگاہوں کے خلاف ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروپ کے حملوں کی "ممکنہ سخت ترین الفاظ میں مذمت" کے لیے تیار کیا تھا تاکہ یہ "باور کرایا" جائے کہ دنیا کے ممالک کو اپنے جہازوں کے دفاع کا حق حاصل ہے اور بین الاقوامی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے، جیسا کہ قرارداد 2140، 2216 اور 2624 کے مطابق حوثی گروپ کو ہتھیار، گولہ بارود اور دیگر فوجی ساز و سامان کی منتقلی ممنوع ہیں۔

قرارداد کا مسودہ تیار کرنے والا ملک (امریکہ) پہلے سے اس بات کی تصدیق نہیں کر سکا کہ آیا پانچ مستقل ارکان، امریکہ، برطانیہ، فرانس، چین اور روس، میں سے کوئی بھی ویٹو پاور کا استعمال کیے بغیر اس قرارداد کو جاری کرنے کی اجازت دیں گے، کیونکہ کسی بھی قرارداد کی منظوری کے لیے سلامتی کونسل کے کل 15 اراکین میں سے 9 ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے۔  (...)

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]