یوکرین کے لیے بھرتی کیے گئے 32 ہزار سابق قیدیوں کی روس واپسی: "واگنر" کے سربراہ کا بیان

یوکرین کے لیے بھرتی کیے گئے 32 ہزار سابق قیدیوں کی روس واپسی: "واگنر" کے سربراہ کا بیان
TT

یوکرین کے لیے بھرتی کیے گئے 32 ہزار سابق قیدیوں کی روس واپسی: "واگنر" کے سربراہ کا بیان

یوکرین کے لیے بھرتی کیے گئے 32 ہزار سابق قیدیوں کی روس واپسی: "واگنر" کے سربراہ کا بیان

یوکرین کے لیے بھرتی کیے گئے 32 ہزار سابق قیدیوں کی روس واپسی: "واگنر" کے سربراہ کا بیان

 

ماسکو: الشرق الاوسط

روسی پرائیویٹ ملٹری گروپ "واگنر" کے سربراہ یوگینی پریگوزن نے کہا ہے کہ روس کی جیلوں سے یوکرین میں فوجی خدمات انجام دینے کے لیے بھرتی کیے گئے تقریباً 32,000 قیدی واپس اپنے وطن آگئے ہیں۔

پریگوزن نے کل (بروز اتوار) کہا کہ غیر فعال افراد نے اپنے معاہدے پورے کر لیے ہیں اور انہیں جنگی کارروائیوں کے لیے تعینات کر دیا گیا ہے۔ جب کہ خواتین اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا ہے کہ قاتلوں اور دیگر پرتشدد مجرموں سمیت بہت سے مجرموں کو معاف کر دیا گیا ہے اور انہیں روسی معاشرے میں قبل از وقت دوبارہ ضم کر دیا گیا۔

بعض کیسز میں سزا یافتہ مجرم پہلے ہی قتل کی نئی وارداتیں کر چکے ہیں۔ تاہم، "واگنر" کے سربراہ کا خیال ہے کہ ان کی فوجی خدمات ایک اہم سماجی بحالی کا پروگرام ہے۔

پریگوزن نے "ٹیلیگرام" ایپلیکیشن پر پوسٹ کیے گئے ایک آڈیو پیغام میں دعویٰ کیا ہے کہ رہا ہونے والوں نے مجموعی طور پر صرف 83 جرائم کیے ہیں۔

روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے قریبی دوست پریگوزن نے خود کچھ قیدیوں کو جیل کے کیمپوں میں بھرتی کیا اور پوٹن نے جنگ میں لڑنے کے معاہدے پر دستخط کرنے والوں کے لیے عام معافی جاری کی، بشرطیکہ وہ یوکرین میں کم از کم 6 ماہ کی جنگی خدمات مکمل کریں۔ (...)

پیر - 01 ذی الحج 1444 ہجری - 19 جون 2023ء شمارہ نمبر [16274]



ایک ملین بے گھر افراد رفح پہنچ چکے ہیں: اقوام متحدہ

بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)
بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)
TT

ایک ملین بے گھر افراد رفح پہنچ چکے ہیں: اقوام متحدہ

بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)
بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ 7 اکتوبر کو اسرائیلی بمباری کے آغاز کے بعد سے غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر رفح میں پہنچنے والے بے گھر افراد کی تعداد تقریباً ایک ملین تک پہنچ چکی ہے۔

اقوام متحدہ نے آج جمعرات کے روز اپنی یومیہ انسانی رپورٹ میں مزید کہا کہ "خان یونس اور دیر البلح میں دشمنانہ کاروائیوں میں شدت آنے اور اسرائیلی فوج کی طرف سے انخلاء کے احکامات کے بعد اب رفح گورنریٹ بے گھر ہونے والوں کے لیے بنیادی پناہ گاہ بن چکا ہے، جہاں ایک ملین سے زیادہ لوگ انتہائی گنجان آباد علاقے میں رہ رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی "اونروا (UNRWA)" کے مطابق 2023 کے آخر تک غزہ میں بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد تقریباً 1.9 ملین ہے، جو اس پٹی کی کل آبادی کا تقریباً 85 فیصد ہے۔ ان میں سے کچھ ایسے بھی لوگ شامل ہیں جو متعدد بار بے گھر ہوئے ہیں، کیونکہ اہل خانہ کی حفاظت کی تلاش میں یہ لوگ پٹی میں بار بار نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوتے رہے ہیں۔

غزہ کی پٹی کے پانچوں گورنریٹس میں "اونروا (UNRWA)" کی 155 عمارتوں میں تقریباً 1.4 ملین بے گھر افراد پناہ لیے ہوئے ہیں۔

اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کی ہائی کمشنر نے اس بات کی تصدیق کی کہ غزہ میں کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے۔ کمیشن نے اپنے جاری بیان میں کہا: "ہم کہیں بھی محفوظ ہونے کی بات نہیں کر سکتے کیونکہ لوگ سڑکوں پر کھلے آسمان تلے سو رہے ہیں اور ان میں سے کچھ انخلاء کے احکامات پر عمل کرنے کے بھی قابل بھی تھے۔"

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]